اسلام آباد

وی پی اینز کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں پھر توسیع


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی منظوری دے دی ہے۔
وی پی این دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر ایسے مواد تک رسائی حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں جو ان کے آبائی ملک میں انٹرنیٹ صارفین کے لیے ناقابل رسائی یا مسدود ہوسکتے ہیں۔ پاکستان میں وی پی این کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ انٹرنیٹ صارفین سوشل میڈیا ایپس خصوصاً ایکس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ان کا استعمال کر رہے ہیں، جس پر فروری سے پابندی عائد ہے۔
ملک بھر میں وی پی این کو غیر فعال بنانے کے بعد پی ٹی اے نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ مستقبل میں وی پی این کے استعمال کو محدود کیا جائے گا تاکہ فحش مواد تک رسائی کو روکا جا سکے۔
15 نومبر کو وزارت داخلہ نے پی ٹی اے سے کہا تھا کہ وہ پاکستان بھر میں ’غیر قانونی وی پی اینز‘ کو بلاک کرے کیونکہ دہشتگرد ’پرتشدد سرگرمیوں کو آسان بنانے‘ اور ’فحش اور توہین آمیز مواد تک رسائی‘کے لیے ان کا استعمال کرتے ہیں۔
وزرات داخلہ کی جانب سے ہدایات کے نتیجے میں چیئرمین پی ٹی اے نے گزشتہ ہفتے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کو بتایا تھا کہ 30 نومبر کی ڈیڈ لائن کے بعد ملک میں تمام غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کی رجسٹریشن بند ہو جائے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ حکومت نے ڈیڈ لائن میں 30 نومبر سے آگے توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 نومبر کو وی پی این بلاک نہیں کیے جائیں گے۔ تاہم انہوں نے کوئی نئی ڈیڈ لائن نہیں دی اور کہا کہ وی پی این رجسٹریشن میں کتنی توسیع کی جاتی ہے یہ وزارت داخلہ کا معاملہ ہے۔
وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (وسپاپ) نے جمعہ کو وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وی پی اینز کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی جائے تاکہ ’تعمیل کو آسان اور ممکن بنایا جاسکے‘۔
پاکستان میں سائبر سیکیورٹی بڑھانے اور وی پی این کے استعمال کو ریگولیٹ کرنے کے لیے حکومتی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے ’وسپاپ‘ نے کہا تھا کہ توسیع سے صارفین کو وی پی این رجسٹریشن کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے عوامی آگاہی مہم کے لیے مزید وقت ملنا چاہیے۔

متعلقہ خبریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *