پیسے نہیں، عزت اور وقار عزیز ہے: چیمپئنز ٹرافی معاملے پر پاکستان نے مؤقف واضح کر دیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیےایک نیا فارمولا زیر غورہے اور ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی اس بار پاکستان کے پاس ہے لیکن بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا اعلان کیا جبکہ پی سی بی نے کسی ہابرڈماڈل ماننے سے انکار کیا۔
ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ بغیر کسی ٹھوس وجہ کے پاکستان ٹورنامنٹ کو نیوٹرل وینیو پر نہیں لیکر جائے گا اور اگر آئی سی سی نے نیوٹرل وینیو پر جانے کا کہا تو پاکستان کبھی بھی بھارت جاکر نہیں کھیلے گا۔
ہفتے کو چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے تعین سے متعلق ہونے والی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کی دوسری بورڈ میٹنگ ملتوی ہوئی۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ پاکستان کرکٹ بورڈ چیمپئنز ٹرافی کے لیے ہائبرڈ ماڈل پر مشروط طور پر مان گیا ہے، پاکستان کی شرط ہے کہ آئندہ بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ایونٹس میں پاکستان کیلئے بھی ہائبرڈ ماڈل ہوگا، اگر بھارت پاکستان میں نہیں کھیلے گا تو پاکستان کیلئے بھی وہی فارمولا ہونا چاہیے۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیےایک نیا فارمولا زیر غورہے اور ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیے مذاکرات بھی جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے واضح کر دیا کہ پاکستان کو پیسے نہیں بلکہ اپنی عزت اور وقار عزیز ہے، معاملہ حل کرنے کے لیے برابری کی بنیاد پر نیا فارمولہ طے کرنا ہو گا، حل اسی صورت میں ممکن ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان چاہتا ہے کہ نیا فارمولا کم از کم 3 سال کے لیے طے کیا جائے، نیا فارمولا صرف چمپئنز ٹرافی کی حد تک لاگو نہیں ہو گا، فارمولہ اگلے 3 برس تک آئی سی سی کے تمام ایونٹس کے لیے ہو گا۔
ذرائع کے مطابق نئے فارمولے کے حوالے سے مذاکرات کا عمل جاری ہے ، نئے فارمولے کو باقاعدہ طور ایک شکل دی جائے گی جس پر سب بورڈ ممبر کو متفق ہونا پڑے گا ۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ آئندہ 48 گھنٹےمیں ہونے کا امکان ہے۔
ہفتے کو دبئی میں گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کا کہناتھا کہ ایسا فیصلہ ہوگا کہ آئی سی سی کے مستقبل کے ایونٹس بھی اسی فارمولالے کے تحت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کچھ کریں گے جس سے ملک اور کرکٹ کی جیت ہو ، ہم نے کرکٹ کی جیت کرنی ہے، فیصلے برابری کی بنیاد پر ہونے چاہیے، ہم بھارت جائیں اور وہ نہ آئیں، یہ نہیں ہوسکتا ہے۔