اسلام آباد

’فائنل کال‘ کی ناکامی کے ذمہ داروں کیساتھ کیا ہوگا؟ بیرسٹر سیف نے بتادیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عمران خان کی عدم موجودگی کے دوران میں پاکستان تحریک انصاف جس داخلی انتشار اور اختلاف کا شکار ہے، اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ اس پی ٹی آئی اختلافات کے دائرہ در دائرہ کا منظر پیش کر رہی ہے۔ ایک طرف ’وکلا‘ پر الزام ہے کہ وہ ’سیاسی لوگوں‘ پر حاوی ہیں، تو دوسری طرف خیبرپختونخوا اور پنجاب کی قیادت کسی نقطہ پر متفق نظر نہیں آتی۔ پھر خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور ان کے مخالفین الگ نظارہ پیش کر رہے ہیں تو اس بیچ ’بھابھی اور نندوں‘ میں گھریلو چپقلش پارٹی تک در آئی ہے، اور اس پر مستزاد ’غیرسیاسی‘ بشریٰ بی بی اچانک ’مولاجٹ‘ کا روپ دھار چکی ہیں۔ اس قدر انتشار میں ’فائنل کال‘ کی ہزیمت آمیز ناکامی نے جو گل کھلائے ہیں اس نے اس سوال کو جنم دیا ہے کہ کیا ’فائنل کال‘ کی ناکامی کے ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرایا جائیگا؟۔
اس حوالے سے امریکی میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی ماضی قریب میں 3 بار اسلام آباد، 2 بار لاہور، صوابی، مردان، تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز اور پورے ملک میں 3 مرتبہ احتجاج کی کال دے چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان تمام احتجاجوں میں ایک بات قدرے مشترک پائی گئی ہے کہ ماسوائے 2-3 چہروں کے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کسی بھی جلسے یا احتجاج میں نظر نہیں آئی۔ جس کے باعث جماعت کے کارکنوں میں غم و غصہ بھی پایا جاتا ہے۔
ایسے میں یہ سوال یہ ہے کہ ’فائنل کال‘ کی ناکامی کے بعد اب تحریک انصاف کے پاس اب کون سے آپشنز بچے ہیں؟
بیرسٹر سیف کی رائے
اس حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف علی خان کا کہنا ہے کہ ’فائنل کال‘ کے نام سے کیا جانے والا احتجاج عمران خان کے کہنے پر کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اب بھی بہت آپشنز ہیں۔ پی ٹی آئی ایک سیاسی تحریک ہے اور سیاسی تحریکیں کسی بھی ایک واقعے سے ختم نہیں ہوتیں۔
اس حوالے سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرینسی (پلڈاٹ) کے صدر احمد بلال محبوب کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات کی طرف جانا چاہیے اور اگر وہ مذاکرات نہ بھی کریں تو کم از کم ایوان کے اندر اپنی پوری موجودگی کا احساس دلائیں اور تمام کارروائیوں میں پوری طرح شرکت کریں۔
فائنل کال‘ کی ناکامی کا ذمے دار کون؟
فائنل کال کی ناکامی کے سوال پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج ناکام نہیں ہوا بلکہ وہ لوگ ناکام ہوئے ہیں جنہوں نے ریاستی طاقت کو عام لوگوں کے خلاف استعمال کیا۔ جنہوں نے رینجرز کو پی ٹی آئی کے خلاف استعمال کر کے گولیاں چلوائیں لیکن اس عمل میں پی ٹی آئی سرخرو ہوئی ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق پارٹی کے کسی عہدیدار نے کوئی غلطی کی ہے یا کسی ذمہ دار نے کوئی کوتاہی کی ہے تو جماعت کا اپنا ایک طریقہ کار ہے جس کے تحت اُس کے خلاف کارروائی ہو گی۔
کیا بشریٰ بی بی کے خلاف بھی کارروائی ہو گی؟
بشریٰ بی بی کی جانب سے احتجاج کی قیادت اور پھر اچانک ریلی سے چلے جانے سے متعلق سوال پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ بشرٰی بی بی ہوں یا کوئی اور، اگر کسی نے کوئی غلطی کی ہے تو جماعت اُس کے خلاف اپنا لائحہ عمل بنائے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ جماعت کے اندر بہت سے لوگ اِس سوال پر بات کر رہے ہیں۔ یہ جماعت کا اندرونی معاملہ ہے۔ جس پر کام کیا جا رہا ہے۔

🔴 LIVE | Aleema Khan's Important Media Talk Outside Adiala Jail | D chowk issue



http://dailyqudrat.pk For Latest Videos Please Subscirbe The Channel

متعلقہ خبریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *