بطور وزیراعظم شہباز شریف اب تک سعودی عرب کے کتنے دورے کرچکے؟
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)3 مارچ 2024 کو میاں شہباز شریف پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوئے اور اگر دیکھا جائے تو اس کے بعد سے پاکستان کا سفارتی محاذ کافی مصروف رہا جس میں پاکستان نے کئی کامیابیاں بھی سمیٹیں۔ لیکن منتخب حکومت آنے کے بعد پاکستان کی سب سے زیادہ سفارتی سرگرمیاں دوست اور برادر ملک سعودی عرب کے ساتھ رہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اب تک سعودی عرب کے 4 سرکاری دورے کرچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کی تاریخ کے سب سے بڑے وزارتی وفد نے ستمبر میں پاکستان کا دورہ کیا۔ اس کے علاوہ نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے بھی سعودی عرب کے دورے کیے اور پاکستان میں سعودی حکام کی میزبانی اور ان سے ملاقاتیں کیں۔ یہ دونوں ملکوں کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان اور سعودی عرب کا اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا عزم
’اس سال کی بڑی سفارتی سرگرمیاں‘
پاکستان کے نقطہ نظر سے اگر اس سال کی سب سے بڑی سفارتی سرگرمی کا جائزہ لیا جائے تو بلاشبہ وہ 14 اور 15 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس تھا جس میں روس اور چین کے وزرائے اعظم کے ساتھ بھارتی اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے نمائندوں اور سربراہانِ حکومت نے شرکت کی۔
اس سے قبل اپریل میں مرحوم ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا دورہ کیا اور پاکستانی وزیراعظم و نائب وزیراعظم نے بھی ایران کے دورے کیے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایرانی وزیر خارجہ بھی پاکستان آئے اور ایران کا ایک بڑا سفارتی وفد ستمبر میں پاکستان آیا۔
24 جولائی کو کامن ویلتھ کی سیکریٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹلینڈ کا دورہ پاکستان بھی ایک اہم سفارتی سرگرمی تھی۔
23 مئی کو وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا، جبکہ 4 سے 8 جون تک وہ چین کے دورے پر رہے۔ اس کے علاوہ 6 جون کو پاکستان نے سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی نشست 182 ووٹوں سے جیت لی۔
8 جون کو ڈی ایٹ کونسل آف فارن منسٹرز کے استنبول میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی۔ اجلاس میں غزہ کی صورتحال کا جائزہ لے کر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
2 سے 3 جولائی کو وزیراعظم نے ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے تاجکستان کا دورہ کیا اور اس کے بعد 3 سے 4 جولائی تک وہ آستانہ قزاقستان میں رہے۔
18 ستمبر کو روسی نائب وزیراعظم کا دورہ پاکستان بھی پاکستان کے حوالے سے ایک انتہائی اہم سفارتی سرگرمی تھی جس کے ذریعے پاکستان اور روس کے تعلقات میں بہتری آئی۔ 19 سمتبر کو پاکستان بین الاقوامی جوہری توانائی بورڈ آف گورنرز کا رکن منتخب ہوگیا۔
23 سے 27 ستمبر کو وزیراعظم شہباز شریف نے نیویارک جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔ جبکہ 2 اکتوبر کو ملائیشیا کا دورہ بھی کیا۔
14 اکتوبر کو چینی وزیراعظم شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آئے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ہونے والی سفارتی سرگرمیاں
3 مارچ 2024 کو منتخب ہونے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے اپنا پہلا غیر ملکی دورہ 6 سے 8 اپریل تک سعودی عرب کا کیا اور اس وقت بھی یعنی 2 سے 3 دسمبر، وزیراعظم شہباز شریف ون واٹر سمٹ میں شرکت کے لیے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہیں جہاں آبی ذرائع کے محفوظ استعمال پر بات چیت کی گئی۔
اسی سال 6 سے 8 اپریل اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں وزیراعظم نے سعودی عرب میں رمضان کے آخری ایام گزارے، عمرہ کی ادائیگی کی، اس موقع پر کابینہ کے دیگر اراکین بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اسی دورے کے دوران 7 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کی جنہوں نے انہیں عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
15اپریل کو سعودی وزیرخارجہ فرحان بن فیصل ایک بڑے سعودی وفد کے ساتھ پاکستان پہنچے جہاں انہوں نے ایس آئی ایف سی کے ماتحت سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کی اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
اس کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ورلڈ اکنامک فورم کے ایگزیکٹو چیئرمین کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف نے 28 اور 29 اپریل کو سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا جس میں ان کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی شرکت کی۔
16 مئی کو نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے بذریعہ ٹیلی فون بات چیت کی جس میں دونوں ممالک کے تعلقات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔
27 جولائی کو نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور سرمایہ کاری کے بارے میں بات چیت کی گئی۔
7 اگست 2024 کو نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے غزہ میں انسانی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی کے جدہ میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں شرکت کی۔
26 سمتبر کو پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ سے ملاقات کی اور دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔
8 اکتوبر کو نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نے شاہ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے تعمیر نو اور بحالی کے منصوبوں کی تقریب میں شرکت کی۔
10 اکتوبر کو نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے پاک سعودی بزنس فورم کے اجلاس میں شرکت کی۔
29 سے 30 اکتوبر وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کے آٹھویں اجلاس میں شرکت کی۔
10 نومبر کو نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے سعودی دارالحکومت ریاض کا دورہ کیا جہاں انہوں نے دوسرے عرب۔ اسلامک سمٹ کی تیاریوں کے سلسلے میں وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کیا۔