پاکستان ریلوے اور کے الیکٹرک کے درمیان اصل تنازع ہے کیا؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گزشتہ روز کے الیکٹرک نے بلوں کی عدم ادائیگی پر پاکستان ریلویز کو بجلی کی فراہمی روکنے کے بعد کے الیکٹرک کی جانب سے موقف سامنے آیا تھا کہ جب تک پاکستان ریلویز بلوں کی ادائیگیاں نہیں کرتا بجلی بند رہے گی، جس کے باعث پاکستان ریلوے کو کراچی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لیکن اس ساری صورتحال میں سوال یہ ہے کہ پاکستان ریلویز کے الیکٹرک کو بل کی ادائیگی کیوں نہیں کر رہا؟ پاکستان ریلویز کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی محمد ناصر خلیلی نے بتایا ہے کہ کے الیکٹرک کے ساتھ تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان ریلوے کی مختلف کالونیوں اور اہم نظامات کی بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔
بجلی کی معطلی کے باعث کراچی شہر میں پاکستان ریلویز کا نظام شدید متاثر ہوا ہے، آن لائن ٹکٹ بکنگ سسٹم معطل ہو چکا ہے، آٹو سگنل سسٹم بند ہونے کا خدشہ ہے، جس سے مسافر اور گڈز ٹرینوں کا وقت پر چلانا ممکن نہیں رہے گا۔
ذرائع کے مطابق کراچی سے روزانہ چلنے والی 38 مسافر ٹرینیں متاثر ہورہی ہیں، جبکہ پاکستان ریلویز کراچی ڈویژن سے یومیہ 50 سے 60 ملین روپے کی آمدنی حاصل کرتا ہے، اور جہاں ان دنوں یومیہ 30 سے 35 ہزار مسافروں کو سفری مشکلات کا سامنا ہے۔
ناصر خلیلی کے مطابق نے کے الیکٹرک کے واجبات سے متعلق بتایا کہ ریلویز کا دعویٰ ہے کہ کے الیکٹرک پر 70 ارب روپے کے واجبات گزشتہ 10 سالوں سے ہیں، کے الیکٹرک کو متعدد نوٹسز جاریکیے جانے کے باوجود ادائیگی نہیں کی گئی۔
گرڈ اسٹیشن، سب اسٹیشن، انڈر گراؤنڈ کیبلز سمیت کے الیکٹرک کی تنصیبات پاکستان ریلویز کی زمین پر قائم ہیں، جن کا ماہانہ بل 8 سے 10 کروڑ روپے ہے، گزشتہ ایک سال میں کے الیکٹرک نے پاکستان ریلویز کے ایک ارب روپے سے زائد واجبات بھی ادا نہیں کیے۔
ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق پاکستان ریلویز نے سوئی سدرن گیس سے 21 کروڑ 50 لاکھ روپے اور پی ٹی سی ایل سے 11 کروڑ 10 لاکھ روپے وصول کیے ہیں جبکہ سندھ حکومت سمیت دیگر اداروں سے مجموعی طور پر 60 کروڑ روپے وصول کیے جا چکے ہیں۔
ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ محمد ناصر خلیلی نے مزید بتایا کہ کے الیکٹرک کو حتمی نوٹس جاری کردیا گیا ہے، اگر انہوں نے اپنے ماہانہ واجبات ادا نہیں کیے تو پاکستان ریلویز بھی کے الیکٹرک کے بلوں کی ادائیگی روک دے گا۔
پاکستان ریلویز عوامی خدمات کو ترجیح دیتے ہوئے تمام مسائل کا فوری حل تلاش کر رہا ہے تاکہ مسافروں کو پیش آنے والی مشکلات کا ازالہ کیا جا سکے۔‘