چینی ناول نگاری کا اہم باب بند، چیانگ یاؤ کی پراسرار موت


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چینی زبان کی معروف ترین رومانوی ناول نگار چیانگ یاؤ کی بظاہر خودکشی کے نتیجے میں موت ہو گئی۔
مقامی میڈیا کے مطابق بدھ کو تائیوان کے شمالی شہر نیو تائی پے میں 86 سالہ ناول نگار کی لاش ان کے گھر سے ملی۔ تائیوان کی سینٹرل نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی سروسز کے مطابق خاتون نے خود اپنی جان لے لی۔
چیانگ یاؤ نے 18 سال کی عمر میں لکھنا شروع کیا اور ان کے 60 سے زیادہ ناول شائع ہوئے جن میں سے اکثر کو فلموں اور ٹی وی سیریز میں ڈھالا گیا جو کئی دہائیوں تک مقبول رہے۔
وہ ایک کامیاب اسکرین رائٹر اور پروڈیوسر بھی تھیں۔ ان کے سب سے مشہور کاموں میں سے ایک ٹی وی ڈرامہ مائی فیئر پرنسس تھا جس میں کام کرنے کی بدولت اپنا کیریئر شروع کرنے والے کئی اداکار بڑے ستارے بن گئے۔ وہ سنہ 1938 میں چین کے شہر سیچوان کے علاقے چن چی میں پیدا ہوئیں۔ چیانگ یاؤ ان کا قلمی نام تھا۔
بدھ کے روز ان کے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا گیا تھا کہ ’الوداع میرے پیاروں میں خوش قسمت محسوس کرتی ہوں کہ میں اس زندگی میں آپ سے ملی اور آپ کو جانتی ہوں‘۔ تاہم یہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پوسٹ ان کی لاش ملنے سے پہلے شائع کی گئی تھی یا بعد میں۔
چیانگ یاؤ کی مذکورہ پوسٹ میں نوجوانوں سے کہا گیا کہ زندگی کو آسانی سے نہ چھوڑیں اور موت کا مقابلہ صرف اس وقت کریں جب آپ 86 یا 87 سال کے ہوجائیں۔ انہوں نے اپنے پرستاروں سے کہا کہ وہ ان کے لیے غمزدہ نہ ہوں۔
چینی کمیونسٹ پارٹی کے ملک پر کنٹرول سنبھالنے کے بعد ان کا سنہ 1949 میں تائیوان جاکر بس گیا تھا۔