آئی ایم ایف کی تجویز پر صوبوں نے زرعی ٹیکس قوانین میں ترامیم کی تیاری کرلی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی تجویز پر زرعی ٹیکس قوانین میں ترامیم کے بلز صوبائی اسمبلیوں میں پیش کیے جائیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، نیشنل ٹیکس کونسل (این ٹی سی) نے فیصلہ کیا ہے کہ زرعی آمدنی پر ٹیکس (اے آئی ٹی) کے قوانین میں ترامیم متعلقہ صوبائی اسمبلیوں میں پیش کی جائیں گی۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پنجاب کے زرعی ٹیکس قوانین پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا کیونکہ پنجاب میں اس ٹیکس کی کوئی مخصوص شرح نہیں رکھی گئی ہے۔
تاہم، سندھ خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے زرعی ٹیکس قوانین میں ترامیم کے لیے بلز صوبائی اسمبلیوں میں پیش کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی) نے اپنے مسودے کی ترامیم تیار کرلی ہیں جنہیں کابینہ کے بعد صوبائی اسمبلی میں منظور کرایا جائے گا۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان نے بھی یکم جنوری 2025 تک اپنی اسمبلیوں میں ترامیم پیش کرنے کی حامی بھری ہے۔
دوسری جانب، جی ایس ٹی کی ہم آہنگی کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اشیا اور خدمات پر جی ایس ٹی کی یکساں شرح متعارف کرائی جائے گی جس پر این ٹی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی مزید غور و خوض کے بعد حتمی شکل دے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، خدمات پر جی ایس ٹی کی منفی فہرست کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ اسے مثبت فہرست سے منفی فہرست میں تبدیل کیا جائے گا اور یکم جولائی 2025 سے اس کا نفاذ ہوگا۔ تاہم پہلا مسودہ جنوری 2025 تک این ٹی سی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔