متحدہ عرب امارات جانے والوں کے لیے کیریکٹر سرٹیفیکیٹ کیسے اور کہاں سے بنے گا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کے حوالے سے منفی خبریں زیر گردش ہیں کہ پاکستانی وہاں جا کر بھیک مانگتے ہیں اور غیر قانونی کاموں میں ملوث ہوجاتے ہیں۔ اس مسئلہ کو دیکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے روزگار کی غرض سے متحدہ عرب امارات جانے والے پاکستانی شہریوں کے لیے پولیس کی جانب سے کیریکٹر سرٹیفیکیٹ لینا لازم قرار دیا ہے، یہ کیریکٹر سرٹیفیکیٹ ہے کیا اور کہاں سے بنے گا؟
کیریکٹر سرٹیفیکیٹ لازم ہوگا
اورسیز ایمپلائز ایسوسی ایشن کے نائب صدر عدنان پراچہ کہتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے شکایات وصول ہونے کے بعد حکومت پاکستان نے یہ قدم اٹھایا کہ اب سے جو بھی فرد ایمپلائمنٹ ویزے پر متحدہ عرب امارات جائے گا اس کے لیے پولیس سے حاصل کردہ کیریکٹر سرٹیفیکیٹ لازم ہوگا۔
عدنان پراچہ کے مطابق متحدہ عرب امارات جانے والا فرد کو پروٹیکٹر کراتے وقت حکومت پاکستان کے پروٹیکٹریٹ آفس میں کیریکٹر سرٹیفیکیٹ جمع کرانا لازم ہوگا۔
اسکریننگ آسان ہو جائے گی
عدنان پراچہ کا کہنا ہے پروٹیکٹر تب کرایا جاتا ہے جب باہر جانے والا فرد تمام تر پراسس کرنے کے بعد باہر جانے کے لیے تیار ہوتا ہے، لیکن اب پولیس کا کیریکٹر سرٹیفیکیٹ بھی لازم قرار دیا گیا ہے، جس باہر جانے والے نوجوانوں کی اسکریننگ کرنا آسان ہو جائے گی اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر بھی روک تھام آسان ہو جائے گی۔
مربوط نظام بنانے کی ضرورت
عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی جو سعودی عرب عمرہ یا وزٹ ویزے پر جاتے ہیں یا متحدہ عرب امارات بھی وزٹ ویزے کے لیے جاتے ہیں ان کے لیے بھی حکومت پاکستان کو ایک مربوط نظام بنانے کی ضرورت ہے۔
عدنان پراچہ کہتے ہیں کہ دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ جو لوگ روزگار کے ویزے پر جاتے ہیں وہ متعلقہ ملک جا کر روزگار پر لگ جاتے ہیں لیکن یہ لوگ بھیکاریوں والے معاملے میں شامل نہیں ہوتے، کیوں کہ یہ لوگ تو تنخواہ لے رہے ہیں تو ضرورت اس امر کی ہے کہ وزٹ ویزے والوں پر بھی یہ شرط لازم کی جائے۔
اپنا نظام خود بہتر بنانا ہوگا
عدنان پراچہ کے مطابق متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں اوورسیز پاکستانیوں کی تعداد کا تناسب سب سے زیادہ ہے اور ان ممالک کے ساتھ ہمارے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں تو ہم نے اپنا نظام خود بہتر بنانا ہوگا تا کہ پاکستان کا امیج بہتر بنایا جا سکے۔
کیریکٹر سرٹیفیکٹ
عدنان پراچہ کا کریکٹر سرٹیفیکیٹ سے متعلق کہنا تھا کہ کیریکٹر سرٹیفیکٹ کے حوالے سے بھی تھانوں میں ایک ایسا نظام بنایا جائے جس سے شہریوں کو سرٹیفیکیٹ کے حصول میں آسانی ہو۔