بولان میڈیکل کالج میں طلبا پر لاٹھی چارج، تشدد، آنسوگیس کا بے دریغ استعمال کی مذمت کرتے ہیں ،آل سٹوڈنٹس الائنس


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)آل سٹوڈنٹس الائنس بولان میڈیکل کے رہنمائوں اظہر بلوچ، طاہر شاہ کاکڑ، ذین کاکڑ، وسیم نے کہا ہے کہ بولان میڈیکل کالج میں طلبا پر لاٹھی چارج، تشدد، آنسوگیس کا بے دریغ استعمال کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیںکہ طلبا کو جیل بھیجنے پرانتظامیہ اور پولیس کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرکے کالج کے ہاسٹل میں کارروائی کے دوران لاکھوں روپے مالیت کا سامان غائب ہوا ہے جس میں طلبا کے موبائل، لیپ ٹاپ اور دیگر شامل ہے ان نقصانات کا ازالہ کیاجائے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی اس موقع پر دیگر طلباء تنظیموں کے رہنماء بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ بولان میڈیکل کالج میں جاری احتجاجی دھرنے میں اتوار کے روز سیمینار کا انعقادکرکے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی نظام اور صحت دونوں زبوں حالی کا شکار ہیں ہر دور میں حکومتیں بلند و بانگ دعوے کرکے نہیں تھکتے ہیں مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہے بولان میڈیکل کالج آغاز سے لیکر آج تک مسائل کا گڑھ ہے کبھی میڈیکل داخلوں کے ٹیسٹ میں بے ضابطگیاں ہوتی ہے تو کبھی محکمہ ہیلتھ کو پرائیوٹائزیشن کے خلاف ہڑتال کرتے ہیں کوئی ایسا تعلیمی سال نہیں بی ایم سی کے طلبا سڑکوں پر اپنے حقوق کیلئے سراپا احتجاج نہ ہوں۔ معمولی جھگڑے کو جواز بناکر کالج اور ہاسٹل کی تالا بندی کرنا بلوچستان کے طلباء کو تعلیم سے دور رکھنے اور تعلیمی درسگاہوں کو سیکورٹی اداروں میں تبدیل کرنے کی مذموم سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج ہمارا بنیادی حق ہے تعلیم اور صحت کے اداروں میں ہاسٹل طلباء کی سہولت کے لئے بنائے گئے ہیں لیکن بلوچستان میں یہ سہولت طلباء سے چھین کر انہیں ہاسٹل سے بے دخل کرنا انہیں تعلیم سے دور رکھنے کی سازش ہے کہ کیونکہ غریب طلباء دور دراز علاقوں سے کوئٹہ تعلیم حاصل کرنے کے لئے آتے ہیں وہ پرائیویٹ کمروں کا کرایہ ادا کرنے سے قاصر ہیں ۔