’فائنل کال‘ کی ناکامی کے بعد ’سول نافرمانی کا اعلان‘، پی ٹی آئی قیادت میں اضطراب کی لہر دوڑ گئی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گزشتہ ماہ اسلام آباد ڈی چوک پر احتجاج کی ناکامی کے بعد اب بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان نے خود پی ٹی آئی رہنماؤں کو مخمصے میں ڈال دیا ہے۔
سول نافرمانی کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی میں بالائی سطح پر کیا سوچ پنپ رہی ہے اور قیادت اس کو کس بظر دیکھ رہی ہے، اس حوالے سے معروف صحافی انصار عباسی نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سول نافرمانی کی کال پارٹی کے لیے حیران کن ہے اور زیادہ ترکے خیال میں یہ قابل عمل نہیں ہے۔
معروف صحافی کے مطابق بیشتر پارٹی رہنماؤں نے سول نافرمانی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق یہ کال نہ تو قابل عمل ہے اورنہ ہی بروقت ہے۔
انگریزی روزنامے میں شائع اس رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ بانی تحریک انصاف کے سامنے اس معاملے کو اٹھائیں گے اور اسے واپس کرائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا، علی امین گنڈاپور اور اسد قیصر بھی اس اچانک کال پر حیران ہیں، ان رہنماؤں کے مطابق انہیں اس بارے میں ایکس پر عمران خان کے اکاؤنٹ سے کی جانے والی پوسٹ سے پتا چلا ہے۔
بیرون ملک سے ترسیلات کی بندش اور یوٹیلیٹی بلز کی عدم ادائیگی کے ساتھ سول نافرمانی کی تحریک کی بات پر رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ قابل عمل نہیں ہے، تارکین وطن پاکستان میں اپنے اہل خانہ کو رقم بھجوانا بند کریں گے اور نہ ہی وہ بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی روکی جا سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی اراکین اسمبلی لیے تو قطعی ممکن نہیں کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک کا حصہ بن سکیں، اس لیے کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو نتیجے میں اپنی اسمبلی رکنیت سے ہاتھ دوہنا پڑیں گے۔
عمران خان کے حالیہ اعلان سے بیزار پی ٹی آئی رہنماؤں کا ماننا ہے کہ عمران خان کو جو ابھی اس طرح کے مشورے دے رہا ہے وہ پارٹی اور بانی پارٹی کا خیر خواہ نہیں۔
ان رہنماؤں کے مطابق عمران خان نے 24 نومبر کو ’فائنل کال‘ بھی پارٹی قیادت سے مشاورت کیے بغیر دی تھی، جس پر متعدد سینیئر رہنما ناخوش تھے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت اس حوالے سے مزید ہدایات کے حصول کے لیے بانی چیئرمین سے ملاقات کرے گی۔