کسی بھی ریاست کیلئے اس کا آئین ہی ملکی استحکام کیلئے سچی بنیادیں فراہم کرتا ہے، گورنر بلوچستان


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہمارے ہاں آج بھی ایسی قابل ذکر شخصیات موجود ہیں جنہوں نے اپنی خدمت اور شفقت سے منتشر لوگوں کو متاثر کر کے انھیں ایک دوسرے کے قریب تر لایا۔ اس سلسلے میں عالمی شہرت یافتہ مدر ٹریسا، ڈاکٹر روتھ فاؤ، اور بلقیس ایدھی وغیرہ جیسی شخصیات وہ روشن مثالیں ہیں جنہوں نے محبت، ہمدردی اور انسانیت کی خدمت کے جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاکھوں زندگیوں پر گہرا اثر ڈالا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ رات مدر ٹریسا میموریل سوشل سوسائٹی کی جانب سے دسویں بین المذہب ہم آہنگی کے عنوان سے منعقدہ سلور جوبلی کی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر صوبائی اسمبلی کے رکن اشوک کمار اور سابق رکن قومی اسمبلی خلیل جارج سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ کسی بھی ریاست کیلئے اس کا آئین ہی ملکی استحکام کیلئے سچی بنیادیں فراہم کرتا ہے. اس ضمن میں پاکستان کے 1973 کا آئین تمام شہریوں کے عقیدہ، نسل اور رنگ کے پس منظر سے قطع نظر انکی برابری کی ضمانت دیتا ہے۔ یہ دراصل اکثریت اور اقلیت سب کے مساوی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی ضمانت دیتا ہے. گورنر بلوچستان نے صوبے کی تعمیر و ترقی میں اقلیتی برادریوں کے اہم کردار لائق تحسین قرار دیا. انہوں نے تمام صاحب حیثیت اور مخیر حضرات پر زور دیا کہ وہ معاشرہ کے غریب، نادار اور یتیم بچوں کے سر پر دست شفقت رکھیں. آج بھی پاکستان اور بلوچستان میں ایسی کئی شخصیات ہیں جنہوں نے دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے اپنی زندگیاں وقف کر رکھی ہیں. اسطرح انتہائی غربت زدہ اور مصیبت زدہ لوگوں کی خدمت کیلئے ان کی انتھک کاوشیں، محبت، ہمدردی اور خدمت خلق کے جذبے کی طاقت کے ثبوت ہیں۔ عظیم سماجی خدمتگار ہی ہمیں یہ باور کرواتے ہیں کہ ہر بحران اور اندھیرے کے دور میں ہمیشہ بڑی امید بھی ہوتی ہے. گورنر مندوخیل نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی، رواداری اور اختلاف رائے کا احترام ایک ایسے معاشرے کی تعمیر و ترقی کیلئے ضروری ہے جو منصفانہ، مساویانہ اور پرامن ہو۔ ہمیں ایک ایسے معاشرے کو تشکیل دینے کی کوشش کرنی چاہیے جہاں ہر فرد وقار کے ساتھ رہ سکے اور ہر مظلوم کی آواز سنی جا سکے. اس کیلئے ہمیں افہام و تفہیم کے پل باندھنے، رواداری کی رحجان کو فروغ دینے اور اپنے ملک اور صوبہ میں پائیدار امن قائم کرنے کی اشد ضرورت ہے. تقریب کا اختتام گورنر نے یتیموں اور بیواؤں میں نقد رقم کے جبکہ منتظمین میں یادگاری شیلڈز تقسیم کے ساتھ کیا۔