دینی مدارس کے مخالف نہیں، سیاسی رسہ کشی کے لیے مدارس کا استعمال ہرگز قبول نہیں، اسپیکر بلوچستان اسمبلی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق خان اچکزئی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں دینی تعلیم کے فروغ اور مدارس کے نظام کو منظم کرنے کے لیے وفاقی وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت اور اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان کے مابین اگست 2019 میں ایک اہم معاہدہ طے پایا ہے۔اس معاہدے کے تحت تمام دینی مدارس کی رجسٹریشن وزارتِ تعلیم کے پاس کرانے کا عمل ضروری قرار دیا گیا ہے۔ رجسٹرڈ مدارس کے لیے یہ بھی لازم ہے کہ وہ اپنے بینک اکاونٹس کھولیں اور غیر ملکی اساتذہ و طلبا کے لیے حکومتی قواعد و ضوابط اور ویزا پالیسی پر عمل کریں۔اسپیکر نے واضح کیا کہ ہم دینی مدارس کے مخالف نہیں ہیں۔ مدارس اور ان کے طلبا ہماری سر آنکھوں پر ہیں، لیکن سیاسی رسہ کشی کے لیے مدارس کا استعمال ہرگز قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف مدارس کی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے بلکہ شفافیت اور قومی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس معاہدے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں اور تنظیموں پر لازم ہے کہ وہ اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اتحاد و اتفاق کو فروغ دیں اور قومی سلامتی اور یکجہتی کو ہمیشہ ترجیح دیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اقدامات میں ملکی مفادات کو مقدم رکھیں گی اور اس معاہدے کی پاسداری کے ذریعے ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گی۔