کن ممالک سے کتنی ریمیٹنس آتی ہے، سول نافرمانی کی کال کا اس پر کیا اثر پڑے گا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے 14 دسمبر سے سول نافرمانی تحریک کے آغاز کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اپیل کی جائے گی کہ وہ پاکستان رقوم نہ بھیجیں۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستان میں دنیا کے مختلف ممالک سے بھیجے جارہے ریمیٹنس میں کمی آئی گی۔ ریمیٹنس اس رقم کو کہتے ہیں جو بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے والدین یا بچوں کو روز مرہ کے اخراجات پورے کرنے یا پھر پاکستان میں کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری کے لیے بھیجتے ہیں۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی پاکستان کو ہر سال بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے کتنی ریمیٹنس موصول ہوتی ہے۔ وزارت خزانہ کے ریکارڈ کے مطابق، عمران خان کے دور حکومت کے بعد ریمیٹنس میں بہت زیادہ کمی تو نہیں ہوئی البتہ یہ درست ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں مالی سال 2022 میں ریکارڈ ریمیٹنس پاکستان آئی۔
اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے ریکارڈ کے مطابق، بیرون ملک پاکستانی ورکرز کی جانب سے مالی سال 2021 میں 29.45 ارب ڈالر پاکستان بھیجے گئے، سال 2022 میں ریکارڈ 31.237 ارب ڈالر بھیجے گئے، سال 2023 میں 27.332 ارب ڈالر جبکہ مالی سال 2024 میں 30.250 ارب ڈالر پاکستان بھیجے گئے ہیں۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ سب سے زیادہ ریمیٹنس کس ملک سے بھیجی جاتی ہے تو معلوم ہوا کہ سعودی عرب سے سب سے زیادہ ریمیٹنس پاکستان بھیجی جاتی ہے جس کے بعد متحدہ عرب امارات، برطانیہ، یورپ، امریکا، دیگر گلف ممالک اور اس کے بعد دیگر ممالک سے موصول کی جاتی ہے۔
مالی سال 2023 میں سعودی عرب سے سب سے زیادہ 6.53 ارب ڈالرز پاکستان بھیجے گئے، متحدہ عرب امارات سے 4.65 ارب ڈالر، برطانیہ سے 4 ارب ڈالر، دیگر گلف ممالک سے 3.19 ارب ڈالر، امریکا سے 3.16 ارب ڈالر، یورپ سے 3.13 ارب ڈالر جبکہ دیگر ممالک سے 2.57 ارب ڈالر اور مجموعی طور پر اس سال کے دوران 27.33 ارب ڈالرز ریمیٹنس کی صورت میں پاکستان بھیجے گئے۔
مالی سال 2024 میں سعودی عرب سے سب سے زیادہ 7.424 ارب ڈالرز پاکستان بھیجے گئے، متحدہ عرب امارات سے 5.53 ارب ڈالر، برطانیہ سے 4.52 ارب ڈالر، امریکا سے 3.53 ارب ڈالر، دیگر گلف ممالک سے 3.18 ارب ڈالر، یورپ سے 3.53 ارب ڈالر جبکہ دیگر ممالک سے 2.52 ارب ڈالر اور مجموعی طور پر اس سال کے دوران 30.25 ارب ڈالرز ریمیٹنس کی صورت میں پاکستان بھیجے گئے۔
رواں مالی سال اکتوبر میں سعودی عرب سے 76 کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے گئے، متحدہ عرب امارات سے 62 کروڑ ڈالر، برطانیہ سے 42.9 کروڑ ڈالر، دیگر گلف ممالک سے 32 کروڑ ڈالر، امریکا سے 29.9 کروڑ ڈالر، یورپ سے 35.9 کروڑ ڈالر جبکہ دیگر ممالک سے 64 کروڑ ڈالر اور مجموعی طور پر اس ماہ کے دوران 3 ارب ڈالرز ریمیٹنس کی صورت میں پاکستان بھیجے گئے۔
سینیئر صحافی انصار عباسی کے مطابق ریمیٹنس کا تعلق اُن اوورسیز پاکستانیوں سے ہے جو تقریباً ہر ماہ پاکستان میں مقیم اپنے والدین، بیوی، بچوں یا رشتہ داروں کو اخراجات پورے کرنے کے لیے خرچہ بھیجتے ہیں، اگر عمران خان یہ چاہتے ہیں کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے رشتہ داروں کو بھیجا جانے والا خرچ کم کردیں تو میرے خیال میں ایسا ممکن نہیں ہے، نہ ہی پاکستان میں گھر بنانے کے لیے یا زمین خریدنے کے لیے یا کوئی اور کاروبار میں سرمایہ کاری کا سوچ رہا ہے تو وہ اب سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔
انصار عباسی نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں خصوصاً امریکا، برطانیہ اور یورپ میں مقیم پاکستانی جو مالی اعتبار سے مضبوط ہیں۔ ان کے خاندان ان کے ساتھ ہی مقیم ہیں، وہ تو سرمایہ پاکستان بھیجتے ہی نہیں۔