لکپاس ایف سی چیک پوسٹ کی وجہ سے روزانہ گھنٹوں ٹریفک معطل ہونا معمول بن چکا ہے
نوشکی(قدرت روزنامہ)پاک ایران قومی شاہراہ کویٹہ کراچی شاہراہِ جو پاکستان کو ایران ترکی یورپ اور بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی شاہراہِ پر لکپاس ٹنل چیک پوسٹ تفتان نوکنڈی دالبندین چاغی نوشکی حب چوکی اوتھل لسبیلہ وڈھ خضدار سوراب قلات منگوچر مستونگ اور ہزاروں دیہی علاقوں کے باشندوں کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ جانے کے لیے لکپاس ٹنل سے گزرنا پڑتا ہے یورپ سے آ نے والے سیاح بھی اس ٹنل سے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں اور اسی طرح بلوچستان کے عوام کو کراچی پاکستان کے زائرین کو ایران جانے کے لیے بھی لکپاس ٹنل سے گزرنا پڑتا ہے لکپاس ٹنل چیک پوسٹ پہاڑی سلسلہ سے متصل ہے ایف سی چیک پوسٹ کی وجہ سے روزانہ گھنٹوں ٹریفک معطل ہونا معمول بن چکا ہے لکپاس انتہائی سرد پہاڑی علاقہ ہے جہاں کسی قسم کی کوئی سہولت بھی نہیں ہے درجہ حرارت منفی 10 سینٹی گریڈ ریکارڈ کی جاتی ہے گنٹھوں ٹریفک معطل ہونے کی وجہ سے قیامت خیز سردی میں مسافروں بلخصوص خواتین بچوں اور مریضوں کو جن مشکلات اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے نوشکی سے کوئٹہ تک 144 کلو میٹر تک مسافروں کو 6 چیک پوسٹوں سے گزرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات وقت کے ضیاع اور دیگر مصائب سے دوچار ہونا پڑتا ہے بلوچستان کے عوام کے مشکلات دشواریوں مصائب اور شاہراہِ کی بین الاقوامی اہمیت زائرین ا ور سیاحوں کے مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے انسانی ہمدردی کی کے بنیاد پر لکپاس ٹنل چیک پوسٹ کو ہٹا کر بلوچستان کے عوام کو مشکلات دشواریوں اور مصائب سے نجات دلائی جائے