کوئٹہ میں سردی کی شدت میں اضافہ لنڈا بازاروں میں عوام کا رش، قیمتوں میں اضافہ ہو گیا
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں یخ بستہ ہواں اور سخت سردی کی آمد کے ساتھ ہی شہریوں کی بڑی تعداد نے گرم ملبوسات اور اشیائے ضروریہ خریدنے کے لیے لنڈا بازاروں کا رخ کر لیا ہے جہاں ایک طرف لنڈا بازاروں میں خریداروں کا رش بڑھتا جا رہا ہے، وہیں دوسری طرف ان بازاروں میں جیکٹس، کوٹ، جوتے اور جرابوں سمیت دیگر گرم اشیا کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں نئے کپڑے خریدنا ان کے بس سے باہر ہو چکا ہے، جس کے باعث وہ لنڈا بازاروں کی جانب رجوع کر رہے ہیں۔ تاہم، لنڈا بازار میں بھی قیمتوں کا بڑھتا ہوا رجحان ان کے لیے مشکلات پیدا کر رہا ہیایک خریدار نے شکایت کرتے ہوئے کہا، “پہلے لنڈا بازار غریب عوام کے لیے امید کی کرن ہوا کرتے تھے، لیکن اب یہاں بھی مہنگائی کا طوفان ہے۔ جیکٹس اور کوٹ کی قیمتیں دوگنا ہو چکی ہیں، جبکہ جوتے اور جرابیں خریدنا بھی مشکل ہو گیا ہیلنڈا بازار کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ اشیا کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ طلب میں اضافہ اور سامان کی درآمد پر بڑھتے ہوئے اخراجات ہیں۔ “ہم خود بھی پریشان ہیں۔ خریدار شکایت کرتے ہیں، لیکن ہمیں بھی سامان مہنگا پڑ رہا ہے،” ایک دکاندار نے وضاحت کی کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں لگنے والے لنڈا بازار، جیسے سریاب روڈ، سبزل روڈ اور لیاقت بازار، عوام کا مرکز بن چکے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سخت سردی سے بچنے کے لیے وہ کم قیمت متبادل تلاش کرنے پر مجبور ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس معاملے پر توجہ دینی چاہیے اور لنڈا بازار کے سامان پر ٹیکسز میں کمی کرنی چاہیے تاکہ غریب عوام کو کچھ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ مزید برآں، سردی کی شدت میں اضافے کے پیش نظر عوامی فلاح و بہبود کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کوئٹہ کے شہری امید کرتے ہیں کہ حکام اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں گے اور ان کی مشکلات کا ازالہ کریں گے تاکہ ہر شہری سردی سے محفوظ رہ سکے