بشریٰ انصاری کو ڈرامہ کبھی میں کبھی تم میں اپنا کردار کیوں پسند نہیں تھا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کا کہنا ہے کہ وہ مقبول ترین ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ میں اپنے کردار کے حوالے سے شاکی تھیں کیونکہ انہیں ڈرامے میں شرجینا (ہانیہ عامر) کو ڈانٹنے کے حوالے سے منطق چاہیے تھی کہ وہ انہیں کیوں ڈانٹ رہی ہیں۔
بشریٰ انصاری نے حال ہی میں احمد بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر بات کی۔ حالیہ ہٹ ہونے والے اپنے ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ڈرامے میں ایک بیٹے نے شرجینا کے ساتھ شادی کرنے سے انکار دیا تواس کو دوسرے نکمے بیٹے سے بیاہ دیا گیا آخر اس لڑکی کا قصور کیا تھا۔
بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈرامے میں کچھ سین لکھ کر دیے کہ ہانیہ عامر اپنی ساس یعنی بشریٰ انصاری کو باتیں سنائے کہ آپ نے اپنے بیٹوں کی تربیت اچھی نہیں کی لیکن کانٹینٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایسا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرامے کے کرداروں میں ماؤں کا کردار برا ہی دکھایا جاتا ہے پھر چاہے وہ ساس کے روپ میں ہو یا ماں کے روپ میں۔
پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے فردوس جمال کے حوالے سے بات کی کہ وہ پاکستان کے بہترین فنکاروں میں سے ایک ہیں اور انہوں نے اب تک جتنا کام کیا ہے وہ سب لاجواب ہے لیکن ان کے ذاتی ایشوز کو میڈیا پر نہیں آنا چاہیے تھا اور نہ ہی میزبان کو فردوس جمال سے ایسے سوالات کرنے چاہیےتھے۔
دوسری جانب انہوں ںے عائشہ جہانزیب کے بارے میں بات کی اور کہا کہ چند عرصہ قبل تک وہ اپنے پروگرام میں دوسروں کے رازوں کے بارے میں بات کرتی تھیں انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیےتھا۔
ایک اور سوال کے جواب میں بشریٰ انصاری نے کہا پنجاب اور لاہور کی فلم اور ڈراما انڈسٹری میں پروفیشنل ازم کی کمی ہے، وہاں کے لوگ دوسروں کو برداشت نہیں کرتے۔ کراچی کی انڈسٹری پیشہ ورانہ انداز میں سکھاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ لاہور میں ہی ہوتیں توکچھ سیکھ نہ پاتیں آج وہ جو کچھ بھی ہیں کراچی کی انڈسٹری کی وجہ سےہیں۔