کیا خون میں دماغی بیماریوں کی علامات موجود ہوتی ہیں؟ جانئے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)انسانی دماغ آکسیجن اور خون کے بہاؤ پر بہت انحصار کرتا ہے اور اگر میں کسی قسم کی کوئی کمی ہوتی ہے تو جسم مفلوج ہوجاتا ہے۔اس کیفیت کو فالج کہا جاتا ہے، فالج ایسا مرض ہے جس کے دوران دماغ کو نقصان پہنچتا ہے اور جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہو جاتا ہے اور مناسب علاج بروقت مل جائے تو اس کے اثرات کو کم ازسے کم کیا جا سکتا ہے ۔
اسکے علاوہ بھی بہت سی دماغی بیماریوں کا خدشہ لاحق ہوجاتا ہے جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ پیچیدہ ہوتا جاتا ہے۔اس حوالے سے حال میں کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ خون میں پائے جانے والے کچھ خاص ’مائیکرو آر این اے‘ سالموں کی اضافی مقدار دماغی بیماریوں کا پیش خیمہ ہوتی ہیں۔
یہ مائیکرو آر این اے ہمارے جسم میں پروٹین کی پیداوار اور میٹابولزم کنٹرول کرنے کے ذمہ دار بھی ہیں۔مزید تحقیق کی غرض سے ایک سو بتیس صحت مند رضاکاروں کے علاوہ ترپن ایسے ادھیڑ عمر افراد کا مشاہدہ بھی کیا گیا جو ’’مائلڈ کوگنیٹیو امپیئرمنٹ‘‘ (ایم سی آئی) میں مبتلا تھے۔
ایم سی آئی ایک ایسی کیفیت ہے جب سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہونا شروع ہوجاتی ہے، یہی کیفیت آئندہ چند سال میں مزید شدت اختیار کرتے ہوئے کئی دماغی بیماریوں کی بنیاد بن سکتی ہے ۔