گیس پریشر میں کمی کے ذمہ دار صارفین کیوں؟ سوئی گیس حکام نے بتا دیا
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)بلوچستان ہائیکورٹ میں گیس پریشر کی بحالی اور اضافی بلوں کے خلاف دائر کیس کی سماعت ہوئی،سماعت جسٹس کامران ملاخیل اور جسٹس شوکت رخشانی پر مشتمل بینچ نے کی۔
اس موقع پر درخواست گزار نذیر آغا ایڈوکیٹ اور سائلین کے علاوہ سوئی گیس حکام اور ڈپٹی کمشنر عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواستگزار کا مؤقف تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود تاحال کوئٹہ میں گیس پریشر بحال نہ ہو سکا۔ سوئی گیس حکام بدستور شہریوں کو اضافی بل بھیج رہے ہیں۔
جواب میں سوئی گیس حکام کا مؤقف تھا کہ شہری گھروں میں گیس کمپریسرز کا استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے پریشر کم ہے، کمپریسرز کا استعمال نہ ہو تو پریشر بحال ہوجائے ہوگا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شہر کو 230 کیوبک فٹ گیس کی ضروری ہے، اگر ضرورت کے مطابق 230 کیوبک فٹ کیس بحال کیا جائے تو شہری کمپریسرز کا استعمال ترک کر دیں گے۔
عدالت نے سوئی گیس حکام کو گیس پریشر بحال کرنے اور اضافی بلوں کے خاتمے کا پابند کرتے کی سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کر دی۔