پاکستان میں واٹس ایپ اکاؤنٹ کیسے ہیک کیے جارہے ہیں، ایف آئی اے نے خبردار کردیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حال ہی میں ایسے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں لوگوں کو ان کے کسی جاننے والے کے واٹس ایپ نمبر یا فیس بک میسنجر سے ایک پیغام موصول ہوتا ہے جس میں دعا سلام کے بعد رقم کا تقاضا کیا جاتا ہے اور بہت جلد رقم کی واپسی کا وعدہ بھی کیا جاتا ہے، بعض دفعہ ایسا بھی دیکھا گیا کہ کسی مال دار دوست کی طرف سے انتہائی کم رقم کا تقاضا کیا گیا جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ کوئی جعل سازی ہے۔
کچھ روز قبل ایسا ہی ایک واقعہ سابق جسٹس وجیہ الدین احمد کے ساتھ بھی پیش آیا ان کے واٹس ایپ اکاؤنٹ سے بھی رقم کا تقاضا کیا گیا۔ بعدازاں، تحقیقات کرنے پر پتا چلا کہ ان کا اکاؤنٹ ہیک ہوچکا ہے۔ چند ماہ قبل ایک شہری جو نوکری کے سلسلے میں یورپ جاچکے ہیں ان کے فیس بک کی درجنوں آئی ڈیز بنائی گییں اور ان آئی ڈیز سے ان کے عزیز و اقارب کو پیغامات بھیجے گئے جس میں رقم کا تقاضا کیا گیا۔
جب قریبی لوگوں نے ان کے اہل خانہ سے رابطہ کیا تو پتا چلا کہ وہ تو ملک میں ہی نہیں ہے، جب اہل خانہ نے بیرون ملک ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ تو کافی عرصہ سے فیس بک استعمال ہی نہیں کررہے۔ آج کل فیس بک پر بھی ایسی کئی پوسٹس نظر سے گزرتی ہیں جن میں صارفین لوگوں کو آگاہ کررہے ہوتے ہیں فلاں شخص کا اکاؤنٹ ہیک ہوچکا ہے لہٰذا اس اکاؤنٹ سے کسی بھی قسم کی ڈیمانڈ کو پورا نہ کیا جائے۔
ایسے واقعات میں مسلسل اضافے کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے نام پر فراڈ کرنے والے سرگرم ہوچکے ہیں جو واٹس ایپ پر ڈگری کی تصدیق کے بہانے کوڈ طلب کرتے ہیں اور کوڈ شیئر کرنے سے واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہوسکتا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق، ہیک شدہ اکاؤنٹ سے کانٹیکٹس کو دھوکا دے کر رقم وصول کی جاتی ہے، کسی کے ساتھ تصدیقی کوڈ شیئر نہ کریں، مشکوک پیغامات یا کالز کو فوری طور پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو رپورٹ کریں، واٹس ایپ پر ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن فعال کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *