ریکودک مائننگ کمپنی نے ماحولیاتی اور سماجی اثرات کے جائزے (ESIA) کی رپورٹ مکمل کرلی
کوئٹہ، بلوچستان(قدرت روزنامہ)ریکودک مائننگ کمپنی (RDMC) نے ذمہ دارانہ اور پائیدار کان کنی کے اپنے عزم کے تحت ریکودک منصوبے کے لیے ماحولیاتی اور سماجی اثرات کے جائزے (ESIA) کی رپورٹ مکمل کرلی ہے۔ یہ جامع دستاویز سرکاری حکام کو جائزے اور منظوری کے لیے جمع کرادی گئی ہے۔یہ رپورٹ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے کہ RDMC کی آپریشنز ماحولیاتی اور سماجی معیارات کے عالمی تقاضوں پر پورا اتریں۔ ڈھائی سال کے عرصے میں غیر جانبدار ماہرین کی ٹیم نے مقامی کمیونٹیز، ماحولیاتی تنظیموں اور حکومتی اسٹیک ہولڈرز کے مشورے سے سماجی اور ماحولیاتی رپورٹ مکمل کیے۔ اس رپورٹ میں منصوبے کے ممکنہ ماحولیاتی اور سماجی اثرات جیسے ہوا اور پانی کا معیار، حیاتیاتی تنوع اور مقامی آبادیوں کی بہبود کا جائزہ لیا گیا۔ منصوبے کے ڈیزائن میں تخفیفی حکمت عملی بھی شامل ہے۔
ریکودک مائننگ کمپنی میں ESIA مینیجر ایشلے پرائس نے کہا، “ہم اپنے منصوبے کی پائیدار ترقی کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں اور اس ESIA کی تکمیل ہماری پروجیکٹ کے آپریشنز کے ماحولیاتی ذمہ داری اور متعلقہ کمیونٹیز کے لیے فوائد کو یقینی بنانے میں ایک بڑا سنگ میل ہے۔ ان مطالعات سے حاصل ہونے والے نتائج ہمیں ایسے حل کے نفاذ میں رہنمائی فراہم کریں گے جو منصوبے کے مثبت اثرات کو بڑھائیں اور ممکنہ منفی نتائج کو کم کریں۔”یہ ESIA رپورٹ بلوچستان ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 2012 اور سندھ ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 2014 کے قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن (IFC) کی ماحولیاتی اور سماجی استحکام کی کارکردگی کے معیارات (2012)، ورلڈ بینک گروپ (WBG) کے ماحولیاتی، صحت اور حفاظتی رہنما اصول، ایکویٹر اصول (EPs) اور گلوبل انڈسٹری اسٹینڈرڈ فار ٹیلنگز مینجمنٹ (GISTM) کی تعمیل بھی کرے گی۔اس رپورٹ پر کام کرنے کے دوران RDMC نے مقامی کمیونٹیز اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مستقل مشاورت کی تاکہ ان کے خدشات کو مدنظر رکھ کر رپورٹ مرتب کی جائے۔ یہ رپورٹ بلوچستان اور سندھ کے سرکاری ریگولیٹرز کے ساتھ ساتھ ایک بین الاقوامی غیر جانبدار کمپنی کے ذریعے بھی جائزے کے مراحل میں ہے۔اپنے آپریٹر بیرک کی پالیسی کے مطابق RDMC قدرتی وسائل کی ذمہ دارانہ استعمال کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمارا مقصد مقامی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا، انفراسٹرکچر کی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے ذریعے مقامی کمیونٹیز کے لیے زیادہ سے زیادہ فوائد پیدا کرنا ہے۔ریکودک پاکستان میں بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع عالمی معیار کی کاپر-گولڈ مائن ہے۔ یہ دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ کاپر-گولڈ منصوبوں میں سے ایک ہے جس کی 50 فیصد ملکیت بیرک کے پاس ہے جبکہ 25 فیصد تین وفاقی ریاستی ملکیتی اداروں کے پاس ہے اور بقیہ 25 فیصد میں بلوچستان حکومت کے پاس 15 فیصد مکمل فنڈڈ اور 10 فیصد فری کیریڈ ہے۔ اس منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈیز 2024 تک مکمل ہونی ہیں جبکہ سال 2028 کو پیداوار شروع کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ریکودک کان میں کم از کم 40 سال تک ٹرک اینڈ شاول اوپن پٹ آپریشن کے طور پر کام ہوگا جس میں سالانہ 90 ملین ٹن کی پراسیس کی صلاحیت کے ساتھ دو مراحل میں اس کان کی تعمیر کی جائے گی۔ یہ منصوبہ بلوچستان اور پاکستان کی معیشت پر مثبت اثر ڈالے گا جس سے مقامی ملازمتوں، علاقائی معیشت کی ترقی اور سماجی ترقیاتی پروگراموں میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ بیرک کی پالیسی کے تحت مقامی سطح پر ملازمتوں اور سپلائرز کو ترجیح دینا ضلع چاغی کی مقامی معیشت پر بھی مثبت اثر ڈالے گا۔