بالی ووڈ کی سب سے مہنگی فلم، جسے بڑا بجٹ اور دو ہیروئنوں کا بوسہ بھی کامیاب نہ کرسکا

اس فلم کی تباہی نے آدھے بالی ووڈ کو قرضے میں ڈبو دیا،


ممبئی(قدرت روزنامہ)1983 میں ریلیز ہونے والی یہ ہندی دور کی سوانح عمری اپنے وقت کی سب سے مہنگی ہندوستانی پروڈکشن تھی۔ کمال امروہی کی تحریر کردہ اور ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم کا بجٹ 7 سے 10 کروڑ روپے لگایا گیا تھا، جو 80 کی دہائی کے حساب سے بہٹ بڑی رقم تھی، اس فلم کو مکمل ہونے میں سات سال سے زیادہ کا عرصہ لگا۔
کمال امروہی کا مقصد مغل اعظم کے جیسا ایک شاہکار تخلیق کرنا تھا، جسے کئی نسلوں تک یاد رکھا جائے۔ تاہم، اتنی بڑی ہونے اور اس کے بنانے میں بے پناہ وسائل کے استعمال کے باوجود، فلم ناظرین سے جڑنے میں ناکام رہی اور باکس آفس پر تباہی ثابت ہوئی۔
یہ فلم ہندوستان کی واحد مسلمان حکمران ”رضیہ سلطان“ (1236 سے 1240 تک دہلی پر راج کرنے والی واحد خاتون سلطان) اور ان کے حبشی غلام جمال الدین یاقوت کے ساتھ خیالی محبت پر بنائی گئی تھی۔
اس فلم کا نام ”رضیہ سلطانہ“ ہے اور اس میں ہیما مالنی، پروین بابی اور دھرمیندر نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔
شاندار لائن اپ کے باوجود، فلم باکس آفس پر اثر بنانے میں ناکام رہی اور ایک بڑی فلاپ ثابت ہوئی۔ اس کی ناکامی کی ایک وجہ انتہائی نفیس اور مشکل اردو کا استعمال تھا، جس نے سامعین کے ایک بڑے حصے کو مایوس کیا۔
مزید برآں، فلم میں دکھائے گئے تاریخی دورانیے کو غیر متعلق ہونے اور ناظرین کو موہ لینے میں ناکام ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
ایک اور متنازع پہلو دھرمیندر کے کردار کی تصویر کشی تھی، جس میں کردار کو فٹ کرنے کے لیے ان کا چہرہ نمایاں طور پر سیاہ کیا گیا تھا۔
رضیہ سلطان کے ایک بوسے والے منظر پر بھی اہم تنازعہ پیدا ہوا۔ اس فلم میں ایک سین شامل تھا جس میں ہیما مالنی اور پروین بابی ایک دوسرے کے قریب نظر آئے۔

کمال امروہی نے ایک رومانوی گانا بھی فلمایا جس میں دونوں اداکاراؤں کے درمیان بندھن پر زور دیا گیا تھا، جو اس وقت کے لیے ایک جرات مندانہ تخلیقی فیصلہ تھا۔
اس تصویر نے سامعین میں غم و غصے کو جنم دیا، مسلم کمیونٹی نے ثقافتی اور مذہبی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اعتراضات اٹھائے۔
لوگ کہتے تھے کہ اس فلم کی تباہی نے آدھے بالی ووڈ کو قرضے میں ڈبو دیا، امروہی بھی اس فلم کے بعد بری طرح ٹوٹ گئے، رضیہ سلطان کے بعد انہوں نے کوئی فلم نہیں کی، وہ راجیش کھنہ کے ساتھ مجنو نامی فلم میں کام کر رہے تھے لیکن قرض کی وجہ سے اسے بھی روکنا پڑا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *