حکومتی ایوانوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ’قبرستان جیسی خاموشی‘ ہے، مشتاق احمد
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سابق سینیٹر وہ جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما مشتاق احمد خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے حکومتی کوششوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی ایوانوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ’قبرستان جیسی خاموشی‘ ہے۔ حکومت نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں وفد فوری امریکا بھیجے۔
ہفتہ کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس ڈاٹ کام‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں سابق سینیٹر و جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما ڈاکٹر مشتاق احمد خان نے لکھا کہ ’ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لاؤ، آج حکومتی وفد امریکا میں اپنا دورہ مکمل کرکے عافیہ کے لیے معافی حاصل کیے بغیر واپس آ رہا ہے‘۔
انہوں لکھا کہ ’ واشنگٹن میں پاکستانی سفیر نے کسی بھی میٹنگ میں شرکت نہیں کی، پاکستانی حکومت، وزارت خارجہ بائیڈن آفس میں کوئی ملاقات کرنے میں ناکام رہی ہے، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے لیے عدالتی احکامات کے باوجود امریکا کا آفیشل ویزا تک نہیں لگوایا جا سکا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ’ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے اس صورتحال کو ’ہارٹ بریکنگ‘ (انتہائی مایوس) کن قرار دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ سے ہم ڈاکٹر فوزیہ صدیقی، وکیل عمران شفیق ایڈوکیٹ اور عافیہ ٹیم کے ساتھی سیدھا پارلیمنٹ ہاوس گئے تاکہ پارلیمنٹ سے کچھ مدد حاصل کی جائے لیکن وہاں ’قبرستان جیسی خاموشی‘ تھی، چیرمین سینیٹ سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایشو پر ملاقات کی کوشش کی لیکن سب بے سودرہا۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد نے مزید لکھا کہ ’وائٹ ہاؤس چھوڑنے والے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے معافیاں دینے کا سلسلہ ختم نہیں ہوا ہے ابھی بھی وقت ہے حکومت اس سنہری موقع کو ضائع نہ کرے، اسحاق ڈار کی قیادت میں اعلٰی سطحی وفد فوری امریکا روانہ کرے۔
انہوں نے لکھا کہ’یاد رہے کہ معافی کی درخواست (کلیمنسی پیٹیشن) میں کچھ دینا نہیں بیٹی کو لینا ہے۔ کیا حکومت، ریاست مظلوم ڈاکٹرعافیہ کے لیے کم از کم یہ کرےگی؟، حکومت، ریاست اپنے گناہوں کا کچھ تو ازالہ کرے گی؟