شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو کے خون ناحق کا فیصلہ تاریخ پر چھوڑتے ہیں، نیشنل پارٹی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کی طرف سے 15 دسمبر کو شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو کی یاد میں تعزیتی ریفرنس پریس کلب کوئٹہ میں منعقد کیا گیاجس میں نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کہ مرکزی وصوبائی رہنماں سمیت پارٹی کہ کارکنوں کی کثیر تعداد نے بھرپور شرکت کی ۔تعزیتی ریفرنس سے پارٹی کہ مرکزی نائب صدر ڈاکٹر اسحاق بلوچ صوبائی جنرل سیکریٹری چنگیز حئی بلوچ ،پارٹی کہ مرکزی رہنما ممبر صوبائی اسمبلی خیر جان بلوچ بی ایس او پجار کہ مرکزی سینئر وائس چیئرمین بابل جان بلوچ ،ممبر سینٹرل کمیٹی ضلعی صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی ،ممبر صوبائی اسمبلی محترمہ کلثوم نیاز بلوچ ،مرکزی سیکریٹری ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی صدیق جان کیتھران ،بی ایس او کے ممبر سینٹرل کمیٹی حق نواز بلوچ ،نصراللہ شاہوانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو اس صدی کا وہ عظیم شہید ہےجس نے انسانیت کے عالمی اصولوں پر انسانی خدمت کی پاداش میں اپنی جان کی قربانی دی ،شہید ڈاکٹری کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد سے لیکر زندگی کے آخر دن تک جھائو آواران کے علاقے کی بدحال عوام کی صحت کہ شعبے میں خدمت اور بلوچ قوم سمیت دیگر بسنے والی محکوم قوموں کے ساتھ بے پناہ محبت اور وفا کی قیمت اپنی جان دے کر ادا کیاس کہ قاتل روز اول سے لیکر آج تک شہید کہ خون ناحق کا بوجھ اٹھانی کی جرت نہیں کر پائے،پارٹی قائدین نے کہا کہ شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو نے تمام آسائش مراعات کو عوام کی خدمت کہ عیوض ہمیشہ یہ کہہ کر ٹھکرایا کہ آواران جھا کی غریب عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مجھے آپنا شہر چھوڑ کر کہیں نہیں جانا ۔کیونکہ میرا پیشہ اور میری انسانیت مجھے اس کی اجازت نہیں دیتی ۔بلوچستان کی تاریخ میں شاید ایسے انسان دوست سپوتوں کی شاز ونادر ھی گواہی ملتی ہوکہ جنہوں نے اپنی زندگی کو قلی طور پر انسانیت اور قومی خدمت کہ لیئے وقف کی ھو ۔بلوچستان کی تاریخ یوں تو ظلم و جبر کی کئی داستانیں موجود ہیں کہ اپنوں نے اپنوں ہی کا خون ناحق بھایا ھے مگر ڈاکٹر شفیع بزنجو کے خون ناحق کا قتل آواران سمیت بلوچستان کی عوام کے اجتماعی شعور کا قتل ھے نیشنل پارٹی کہ شہدا کا قصور صرف یہ ھے کہ وہ اپنی قومی سیاست کا تعین فکری اورشعوری بنیادوں پر عدم تشدد کہ فلسفہ کہ ساتھ کرتی ہےکیونکہ ھماری سیاست کا محور میر غوث بخش بزنجو کے عدم تشدد کہ فلسفہ کے ساتھ جوڑی ھے ھماری سیاسی نظریے کے ساتھ اختلاف تو رکھا جا سکتا ہے مگر اپنے پر تشدد نظریات کی بنیاد پر کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ھماری گردن زنی کرے کیونکہ ھم اپنی جانیں گنوا تو سکتے ھیں مگر اپنے عدم تشدد کے فلسفے سے کسی صورت دستبردار نہیں ھوسکتے۔کیونکہ قومی جہدوجہد کی طویل سیاسی وراثت ھمیں اپنے سیاسی اکابرین سے ورثے میں ملی ھے جن کا فلسفہ عدم تشدد پر قائم تھا اور شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو اسی فلسفے کا ایک سپاہی تھا۔تعزیتی ریفرنس کی کاروائی ضلعی جنرل سیکرٹری ریاض احمد زہری نے چلاتے ھوئے شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو کو بھرپور انداز میں خراج عقیدت پیش کیا تعزیتی ریفرنس میں نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کہ مرکزی وصوبائی جن میں میر عبد الخالق بلوچ ۔حاجی نیاز بلوچ ،ڈاکٹر رمضان ہزارہ،حاجی محمد فاروق شاہوانی،جلیل احمد ایڈوکیٹ ،عبید لاشاری،میڈیم سلمہ ،انیل غوری سائرہ بتول ،ملک منظور شاہوانی ،ملک منور پانیزئی ،نعیم بنگلزئی میر عنایت بزدار یار جان بزنجو ،شاکر بلوچ سمیت مختلف مکاتب فکر کہ افراد نے شرکت کی ۔