قائداعظم لائبریری لاہور میں لنکن کارنر کا باضابطہ آغاز، امریکی سفیر کیا کہتے ہیں؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)قائداعظم لائبریری لاہور میں لنکن کارنر کے باضابطہ کھلنے پر پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہے۔
منگل کے روز لاہور میں قائداعظم لائبریری میں لنکن کارنر کا باقاعدہ آغاز ہوا، جس پر امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا ہے یہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تعاون اور ثقافتی تبادلے کے ایک نئے باب کا آغاز ہے، دونوں ممالک 75 سال سے تعاون اور اشتراک کررہے ہیں، قائداعظم لائبریری میں لنکن کارنر امریکا اور پاکستان کے عوام کے درمیان افہام و تفہیم اور باہمی احترام کو فروغ دینے کے مسلسل عزم کی نشاندہی کرتا ہے، یہ کارنر پاکستان کے روشن اور باصلاحیت نوجوانوں پر سرمایہ کاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ لنکن کارنر ایک متحرک مرکز کے طور پر کام کرے گا جو یہاں مطالعے کے شوقین افراد کے لیے بہت سے پروگرام اور وسائل پیش کرتا ہے، یہ نئی سہولت پاکستان کے نوجوانوں کو نئے مواقع فراہم کرے گا۔
’ہمارے تحقیقی ڈیٹا بیس کے ذریعے 40 ہزار سے زیادہ تعلیمی جرائد تک رسائی، ہنر اور امریکا میں بیرون ملک مطالعہ اور تبادلہ پروگرام کے مواقع کے بارے میں تازہ ترین معلومات رکھتے ہیں، یہ پاکستانیوں اور امریکیوں کے لیے باہمی افہام و تفہیم بڑھانے کے لیےخوش آئند جگہ بھی ہے۔‘
امریکی سفیر نے کہا کہ لنکن کارنرز نہ صرف پاکستانیوں اور امریکیوں کو ٹیکنالوجی، ثقافتی پروگراموں اور خصوصی تقریبات کے ذریعے جوڑتے ہیں بلکہ خیالات کے صحت مند تبادلے، مباحثے اور رضاکارانہ طور پر بھی کام کرتے ہیں، لنکن کارنرز کے پروگراموں میں انٹرپرینیورشپ سے لے کر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے تخلیقی مواد بھی شامل ہے۔
ڈونلڈ بلوم کا کہنا ہے کہ ان سب کا مقصد مستقبل کے لیڈروں کو متاثر کرنا، ثقافتی تقسیم کو ختم کرنا، اور افراد کو اپنی کمیونٹیز، جمہوری عمل اور عالمی منظر نامے میں فعال حصہ لینے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔