کیا ہونڈا اور نسان ایک ہونے جا رہی ہیں؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ہونڈا اور نسان نے ممکنہ انضمام کے بارے میں تحقیقی بات چیت کی ہے تاکہ انہیں خصوصاً چین میں الیکٹرک وہیکل (ای وی) بنانے والوں کے خلاف مقابلہ کرنے میں مدد ملے۔
بی بی سی کے مطابق بات چیت ابتدائی مراحل میں ہے اور اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ معاہدہ طے پا جائے گا۔
ہونڈا اور نسان کا کہنا ہے کہ دونوں جاپانی کمپنیاں ایک دوسرے کی صلاحیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مستقبل میں تعاون کے لیے مختلف امکانات کی تلاش میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی کوئی پیشرفت ہوگی ہم مناسب وقت پر اپنے اسٹیک ہولڈرز کو مطلع کردیں گے۔
دریں اثنا نسان نے بلومبرگ کی اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ آئی فون بنانے والی کمپنی کی جانب سے کار فرم میں کنٹرولنگ حصص لینے کے بارے میں فاکسکن سے رابطہ کیا گیا تھا۔ فاکسکن نے بھی اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
جاپان کے نمبر 2 اور نمبر 3 کار مینوفیکچررز کے درمیان ممکنہ انضمام کئی وجوہات کی بنا پر پیچیدہ ہو سکتا ہے۔
جاپان میں کسی بھی معاہدے پر سخت جانچ پڑتال کا امکان ہے کیونکہ اس سے ملازمتوں میں بڑی کٹوتی ہو سکتی ہے۔ مزید برآں اس بات کا بھی امکان ہے کہ نسان کا فرانسیسی گاڑیاں بنانے والی کمپنی رینالٹ کے ساتھ اتحاد ختم ہوجائے۔
نسان اور ہونڈا نے مارچ میں اپنےای وی کاروباروں میں تعاون کرنے پر اتفاق کیا اور اگست میں بیٹریوں اور دیگر ٹیکنالوجی پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے اپنے تعلقات مزید گہرے کیے تھے۔
اگست میں دونوں کمپنیوں نے مٹسوبشی موٹرز کے ساتھ انٹیلی جنس اور بجلی کی فراہمی پر بات چیت کے لیے ایک معاہدے کا بھی اعلان کیا تھا۔
نسان اور ہونڈا بالآخر مٹسوبشی کو کسی بھی ممکنہ شراکت میں لا سکتے ہیں۔ نسان کمپنی مٹسوبشی کی سب سے بڑا شیئر ہولڈر ہے۔
بدھ کو ٹوکیو میں نسان کے حصص میں 23 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ ہونڈا کے حصص تقریباً 3 فیصد گرے جبکہ مٹسوبشی کے حصص میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بات چیت اس وقت ہوئی جب بہت سے کار برانڈز بڑھتے ہوئے مسابقت کا شکار ہو رہے ہیں کیونکہ صنعت پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں سے الیکٹرک کی طرف منتقل ہو رہی ہے اور چین میں پیداوار بڑھ رہی ہے۔
ہونڈا اور نسان چین میں مارکیٹ شیئر کھو رہے ہیں جو نومبر میں عالمی ای وی کی فروخت کا تقریباً 70 فیصد تھا۔ دونوں برانڈز نے سنہ 2023 میں عالمی سطح پر 7.4 ملین گاڑیوں کی فروخت کی تھی لیکن وہ بی وائی ڈی جیسی سستی ای وی بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جس نے آمدنی کے اعتبار سے اکتوبر میں پہلی بار ٹیسلا کو ہرا دیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *