بلوچستان دور جدید میںبھی برے حالت میں، انصاف نا ملےتو لوگ غلط راستے پر چل پڑتے ہیں، پیر پگاڑا


چھتر(قدرت روزنامہ)پاکستان مسلم لیگ فنگشنل پاکستان کے سربراہ روحانی پیشوا پیر پگارا سائیں سید صبغت اللہ شاہ راشدی کے اعزاز میں پر تکلف ظہرانہ مسلم لیگ فنگشنل بلوچستان کے صوبائی صدر میر مشرف علی خان کھوسہ نے دیا جس میں علاقے تمام معززین معتبرین کو بھی مدعو کیا گیا اس موقع پر پیر پگارا سائیں سید صبغت اللہ شاہ راشدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان کے دورے میں بلوچستان کی عوام کا حالت زار دیکھ کر بڑا مجھے دکھ وافسوس ہوا بلوچستان کے عوام کس طرح جدید میں زندگی گزار رہے بلوچستان کے عوام موجودہ دور جدید میں برے حالت میں زندگی گزار رہے ہیں سیاست یا روزگار عزت کے لیے کیا جاتا ہے یہاں پر انصاف اور عزت نا ملے لوگ غلط راستے پر چل پڑتے ہیں وفاقی حکومت کو چاہیے بلوچستان کے حصے سے بھی زیادہ ترقیاتی تعمیراتی منصوبوں کے لیے فنڈنگ کرے تاکہ بلوچستان کی پسماندگی کا خاتمہ ہو سکے تعلیم یافتہ نوجوان کے دسترس سے ملازمتیں باہر ہو چکے ہیں ملازمتیں بیچے جاتے ہیں جب میرٹ نہیں ہوگا ملکی حالات بہتری کے بجائے ابتری کی جانب جائیں گے غریب لوگ اپنے بچوں کو کس حال میں تعلیم دیتے ہیں پھر بھی ملازمتیں سفارش یا پیسوں کے بغیر نہیں ملتا ہے جس کی وجہ سے عوام بد ضن ہو چکے ہیں انصاف کا تقاضا یہ ہے نسلیں ختم ہو جاتے کیس چلتا رہتا ہے پھر بھی انصاف نہیں ملتا ہے انصاف اس طرح کا ہو پھر بھلائی کا امید عوام کیا رکھے گا ملک میں با اختیار کرسیوں پہ بیٹھنے والوں کو پتہ ہی نہیں ہوتا ہے ملک میں کیا ہو رہا ہے پھر اسی کرسی پہ بیٹھنے کا فائدہ کیا ہے کرسی سے اترنے کے بعد نا ملک میں رہنے کے قابل ہوتے ہیں نا ہی بیرون ملک میں رہنے کے قابل ہوتے ہیں منہ چھپاتے پھرتے ہیں کرسی پہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں تو پھر کرسی جانے کے بعد لوگ اٹھ کر سلام کرتے بلوچستان کے حالات بدلنے کے لیے وفاقی حکومت ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات کرنے چاہیے کیونکہ بلوچستان سے ملک کی ترقی کا وابستگی ہے پیر پگارا سائیں نے آخر میں پاکستان مسلم لیگ فنگشنل بلوچستان کے صوبائی صدر میر مشرف علی خان کھوسہ کو اعزازی جرنیل کی لقب سے نوازتے ہوئے کہا کہ دعا گو ہوں اللہ تعالی بلوچستان عوام کی حالت زار کو بدل کر ترقی یافتہ صف میں شامل کرے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *