گوگل میپس نے ایک سال سے گمشدہ شخص کا معمہ حل کردیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گوگل میپس نے اسپین کے ایک سال سے گمشدہ شخص کا معمہ حل کردیا ہے۔
گوگل میپس کی ایک اسٹریٹ ویو تصویر نے اسپین میں سیکیورٹی حکام کو ایک شخص کی گمشدگی اور قتل کے ایک کیس کو حل کرنے میں مدد فراہم کی ہے، پولیس نے ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا۔
شمالی اسپین کے صوبے سوریا کے ایک قصبے تاجیوکو(Tajueco) میں گوگل کی ایک گاڑی نے اس لمحے کی تصویر کو کمیرے میں قید کرلیا تھا، جب مقتول کی لاش کو گاڑی میں ڈال کر کہیں اور منتقل کیا جارہا تھا، 15 سال میں پہلی بار گوگل کی گاڑی اس قصبے میں داخل ہوئی اور اس نے پولیس کو گمشدگی کیس کا معمہ حل کرنے میں مدد فراہم کی۔
گوگل میپس کی تصویر میں ایک سرخ رنگ کی گاڑی دکھائی گئی جس میں ایک شخص کو بوری کو گاڑی کے پاس پہنچاتے ہوئے دکھایا گیا مگر وہ واضح نہیں تھی۔
پولیس نے گوگل میپس کی تصویر کا تجزیہ کیا تو مشتبہ شخص اور اس کی نقل و حرکت واضح ہوگئی، گوگل کی یہ تصویر قتل کیس کو حل کرنے میں اہم ثبوت بن گئی۔ 33 سالہ شخص 2023 میں اچانک غائب ہو گیا تھا۔
اس کی گمشدگی کی رپورٹ ایک رشتے دار نے درج کرائی تھی جسے مقتول کے فون سے ٹیکسٹ میسجز موصول ہوئے تھے جو اسے مشکوک لگے، جس پر اس نے پولیس کو بتایا کہ میسجز کے مطابق مقتول ایک خاتون سے ملا تھا، اس نے اسپین چھوڑ کرجانے کی بات بھی کی اور کہا کہ وہ فون پھینکنے والا ہے۔
پولیس کی جانب سے تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ اس کیوبن شہری کی سابقہ گرل فرینڈ ایک اور شخص کے ساتھ رہ رہی ہے۔
گوگل کی تصاویر کے بعد 12 نومبر 2024 کو پولیس نے کیوبن شہری کی سابقہ گرل فرینڈ اور اس کے نئے بوائے فرینڈ کو اس شخص کی گمشدگی اور قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر گرفتار کرلیا۔
رواں ماہ دسمبر کے شروع میں ایک لاش کے دھڑ کا انتہائی خراب حصہ ایک قریبی قبرستان میں دریافت ہوا جو پولیس کے خیال میں کیوبن شہری کا ہوسکتا ہے، پولیس نے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے تاہم مشتبہ جوڑا حراست میں ہے جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔