ایلون مسک کے اپنی کمپنی سپیس ایکس کی حساس تنصیبات میں داخل ہونے پر پابندی، تہلکہ خیز انکشاف
واشنگٹن(قدرت روزنامہ)دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو اپنی ہی کمپنی سپیس ایکس کی بعض ایسی تنصیبات میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے جہاں حساس دفاعی منصوبوں پر کام کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ ان کے ماضی میں عوامی طور پر نشہ آور اشیاء کے استعمال کی اطلاعات ہیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی سٹار نے وال سٹریٹ جرنل کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ سپیس ایکس کے سربراہ کے پاس وہ سیکورٹی کلیئرنس نہیں ہے جو انہیں ان جگہوں پر رسائی فراہم کرے جہاں کمپنی کے دفاعی منصوبوں سے متعلق حساس معلومات موجود ہوں۔ سپیس ایکس کی اعلیٰ انتظامیہ نے جان بوجھ کر مسک کے لیے اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی تاکہ حکومتی تحقیقات سے بچا جا سکے۔
نجی دفاعی کانٹریکٹر کے طور پر کام کرنے والی کمپنیاں، جیسے کہ سپیس ایکس، مختلف سطحوں پر ریاستی رازوں تک رسائی رکھتی ہیں، جنہیں “خفیہ” (Confidential)، “سیکریٹ” (Secret)، اور “ٹاپ سیکریٹ” (Top Secret) کے درجے دیے جاتے ہیں۔ اگرچہ مسک “ٹاپ سیکریٹ” کلیئرنس رکھتے ہیں لیکن انہیں سپیس ایکس کے سٹارشیلڈ جاسوسی سیٹلائٹ منصوبے جیسے پروجیکٹس سے متعلق کچھ معلومات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ یہ شعبہ امریکی حکومت کے قومی سلامتی کے مقاصد کے لیے کام کرتا ہے۔
سپیس ایکس کے قانونی مشیر مبینہ طور پر اس بات پر پریشان ہیں کہ آیا مسک اپنی موجودہ کلیئرنس برقرار رکھ سکیں گے یا اگر اعلیٰ کلیئرنس کی درخواست کی گئی تو اسے مسترد کر دیا جائے گا۔ یہ تشویش ان کی 2018 میں جو روگن پوڈکاسٹ کے دوران چرس کے استعمال اور کیٹامین کے حوالے سے رپورٹس پر مبنی ہے۔ چرس کا استعمال امریکی وفاقی قانون کے تحت ممنوع ہے۔
خیال رہے کہ 2023 میں مسک نے سوشل میڈیا پر اعتراف کیا تھا کہ وہ کبھی کبھار کیٹامین کا استعمال کرتے ہیں ۔ انہوں نے اس کا اثر اینٹی ڈپریسنٹس کے مقابلے میں بہتر قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں یہ دوا اس وقت تجویز کی گئی جب ان کی دماغی کیمسٹری انتہائی منفی ہو جاتی ہے۔