دنیا کے سب سے عمر رسیدہ مگرمچھ كي 124ویں سالگرہ
کیپ ٹاؤن(قدرت روزنامہ)دنیا کے سب سے عمر رسیدہ مگرمچھ ہنری نے پیر کے روز جنوبی افریقہ کے کروک ورلڈ کنزرویشن سینٹر میں اپنی 124ویں سالگرہ منائی۔ یہ آدم خور نیل مگرمچھ 1985 سے اس پناہ گاہ میں رہ رہا ہے اور اب تک 10 ہزار سے زائد بچوں کا باپ بن چکا ہے۔ اس کی زندگی کا آغاز 1903 میں بوٹسوانا کے اوکاوانگو ڈیلٹا سے ہوا۔
لائیو سائنس کے مطابق اگرچہ اس کی اصل تاریخ پیدائش نامعلوم ہے لیکن ہنری کی سالگرہ ہر سال 16 دسمبر کو منائی جاتی ہے۔ کروک ورلڈ کے عملے کا اندازہ ہے کہ ہنری سنہ 1900 ء کے آس پاس پیدا ہوا تھا۔ یونیورسٹی آف الاباما کے ماہر حیاتیات اسٹیون آسٹیڈ نے لائیو سائنس کو بتایا “یہ واضح ہے کہ وہ بوڑھا ہے۔ چاہے وہ 100 سال کا ہو یا 130، یہ یقین کرنا مشکل نہیں کہ اس کی عمر 124 سال ہو سکتی ہے۔”
اپنے بڑے جسم اور خوفناک دانتوں کی وجہ سے مشہور ہنری کو دنیا کا سب سے بڑا زندہ مگرمچھ مانا جاتا ہے۔ اس کا وزن 700 کلوگرام اور لمبائی 16.4 فٹ ہے۔ رپورٹس کے مطابق، ہنری نے اپنی زندگی کا آغاز بوٹسوانا کے ایک قبیلے کے لیے دہشت کی علامت کے طور پر کیا تھا، جو اوکاوانگو دریا کے قریب رہتے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس نے کئی مردوں اور بچوں کو کھا لیا تھا۔ اسے ایک ہاتھی کے شکاری سر ہنری نے پکڑا اور اپنے نام پر اس کا نام رکھا۔ قبیلے کے رہنماؤں نے اسے قید کی سزا سنائی۔
این ڈی ٹی وی کے مطاابق گزشتہ تین دہائیوں سے ہنری جنوبی افریقہ کے کروک ورلڈ کنزرویشن سینٹر میں رہ رہا ہے، جہاں وہ اپنی عمر اور جسامت سے دیکھنے والوں کو متاثر کرتا ہے۔ ہنری کی قید میں زندگی نے اسے اتنی لمبی عمر پانے میں مدد دی ہے، کیونکہ اسے مناسب خوراک اور حادثات یا بیماریوں سے بچاؤ حاصل رہا۔ ماہر حیاتیات اسٹیون آسٹیڈ نے بتایا کہ وہ جانور جو کسی وجہ سے محفوظ ماحول میں رہتے ہیں، زیادہ عمر پاتے ہیں۔