استاد نے نابالغ طالبہ سے زیادتی کی ویڈیو بنالی، متاثرہ کی والدہ کی خود کشی، عدالت نے ٹیچر کو سخت سزا سنادی
جے پور(قدرت روزنامہ)بھارتی ریاست راجستھان کے ہنومان گڑھ کی ایک پوسکو عدالت نے ایک ٹیوشن ٹیچر کو ایک نابالغ طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کرنے اور حملے کی واضح ویڈیوز بنانے کے جرم میں 20 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ کیس متاثرہ کی والدہ کی خودکشی کا بھی سبب بنا۔
نیوز 18 کے مطابق یہ واقعہ جولائی 2019 میں پیش آیا، جب متاثرہ نے ٹیچر راہول سے ٹیوشن لینا شروع کیا۔ ابتدا میں اسباق اس کے گھر پر ہوتے تھے، لیکن ستمبر 2019 تک راہول متاثرہ کے گھر آنے لگا۔ ان سیشنز کے دوران ہی اس نے خاندان کے دیگر افراد کی غیر موجودگی میں لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور زیادتی کی ویڈیو بنائی۔
متاثرہ کی والدہ کو زیادتی اور ویڈیوز کا علم ہوا، جس نے اسے گہرا صدمہ پہنچایا۔ راہول کا سامنا کرنے اور اس سے ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کرنے کے باوجود، اس نے انکار کر دیا۔ دل شکستہ ہو کر والدہ نے اس کے فوراً بعد اپنی جان لے لی۔
اس کی خودکشی کے بعد متاثرہ نے بھیرانی پولیس سٹیشن میں شکایت درج کرائی، جس کے نتیجے میں راہول کی گرفتاری عمل میں آئی۔ مکمل تحقیقات کے بعد عدالت نے پیش کردہ ثبوت اور گواہی کی بنیاد پر اسے مجرم قرار دیا۔
عدالت کی جانب سے 20 سال قید کی سزا کے علاوہ ٹیچر پر 30 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ یہ فیصلہ چار سالہ طویل قانونی جنگ کے بعد سنایا گیا۔