جہاں بھی دہشت گردی ہوگی سی ٹی ڈی، بی سی، اسپیشل برانچ کو اے اور بی ایریا میں کارروائی کرنے کا اختیار ہے، آئی جی پولیس بلوچستان
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں سول سوسائٹی اور عوام احتجاج کے لئے شہریوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے طریقہ کار تبدیل کریں 50 ہزار نفوس کیلئے بننے والا ماضی کالٹل پیرس لاکھوں کی آبادی میں تبدیل ہوچکا ہے جس کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں جہاں بھی دہشت گردی ہوگی سی ٹی ڈی ، بلوچستان کانسٹیبلری ، اسپیشل برانچ کو صوبے بھر میں اے اور بی ایریا میں کارروائی کرنے کا اختیار ہے جس کا مقصد عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیائع کو روکنے کے لئے ٹریفک قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے پبلک سیفٹی مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے جبکہ کوسٹل ہائی وے پولیس کا نام تبدیل کرکے کوسٹل ہائی وے ٹورازم پولیس رکھ دیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سنٹرل پولیس آفس میں ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز احمد گورایہ ایس ایس پی ٹریفک پولیس بہرام خان مندوخیل کے ہمراہ صحافیوں کو پبلک سیفٹی مہم کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کیا آئی جی پولیس نے کہا کہ پبلک سیفٹی مہم کا مقصد لوگو ں میں ٹریفک قوانین سے متعلق شعور و آگاہی فراہم کرنا ہے یہ مہم ملک گیر سطح پر شروع کی جا رہی ہے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ماضی کا لٹل پیرس 50ہزار نفوس کیلئے بسایا گیا تھا جس کی آبادی لاکھوں میں پہنچ گئی ہے مگر شہر کی سڑکیں انتہائی تنگ اور خستہ حال ہیں پارکنگ کیلئے جگہ نہیں شہر بھر میں تجاوزات قائم ہیں کوئٹہ جو صوبے کا دل ہے یہاں روزانہ 40سے 50ہزار افراد گاڑیوں میں شہر کا رخ کرتے ہیں جس کے باعث ٹریفک کی روانی میں شدید مشکلات پیش آتی ہیں انہوں نے کہا کہ ایک بڑی وجہ سیاسی جماعتوں عوام سول سوسائٹی کی جانب سے مسائل کے حل کیلئے آئے روز د قومی شاہراہوں اور شہر کی مختلف سڑکوں پردھرنے اور احتجاج ہیں ہم یہ نہیں کہتے کہ آپ احتجاج نہ کریں لیکن وقت اور حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طریقہ کار کو تبدیل کریں اور پریس کلبز کے سامنے احتجاج کریں قومی شاہراہیں اور شہر کی مختلف سڑکوں کو بند کر کے دھرنے دینے سے اپنے ہی لوگوں کو مشکلات پیش آتی ہیںاور انظامیہ سارا دن مذاکرات کرنے میں لگی رہتی ہے میری سیاسی جماعتوں کے قائدین ،تاجربرادری ،وکلا ،ڈاکٹرز ،سول سوسائٹی اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے درخواست ہے کہ یہ صوبہ اور شہر ہم سب کا گھر ہے یہاں بسنے والے بھی ہم جیسے ہی افراد ہیں جو آئے روز شدید مشکلات اور ذہنی کرب میں مبتلا رہتے ہیں ہم سب نے ایک دوسرے کا خیال کرتے ہوئے آسانیاں پیدا کرنا ہوں گی جب تک ایک خوشحال معاشرے کی جانب بڑھیں گے نہیں تب تک مسائل حل نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں پر ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں کوسٹل ہائی وے پولیس کا نام تبدیل کر کے کوسٹل ہائی وے ٹور ازم پولیس رکھ دیاگیا ہے صوبے کے مختلف اضلاع میں سیاحوں کے آنے سے علاقے ترقی کریں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبے میں اے اور بی اریاز ہیں مگر سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ ، بلوچستان کانسٹیبلری کو صوبے بھر میں کارروائیوں کا اختیار حاصل ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پبلک سیفٹی مہم میں ٹریفک قوانین سے متعلق شہریوں میں شعور و آگاہی دی جائے گی تجاوزات اور دیگر مسائل کے حل کیلئے متعلقہ محکموں سے بھی مدد بھی لی جائے گی ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ٹریفک کی روانی کو ممکن بنانے کے لئے ٹریفک پولیس میں 200 سے زائد نفری کا اضافہ کررہے ہیں۔