وقار ذکاء کی کرپٹو مارکیٹ میں بڑی گراوٹ کی پیشگوئی, تاجروں کو سرمایہ نکالنے کا مشورہ

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پاکستان کے معروف کرپٹو ماہر وقار ذکاء نے کرپٹو کرنسی کے سرمایہ کاروں کو خبردار کرتے ہوئے بڑی کرپٹو مارکیٹ میں گراوٹ کی پیش گوئی کی ہے، جو کہ بٹ کوائن جیسی بڑی کرپٹو کرنسیوں کی قدر پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔

18 دسمبر کو جاری کردہ ایک ویڈیو میں وقار ذکاء نے تاجروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری پر منافع حاصل کرنے کے بعد بڑی کرپٹو کرنسیوں کو فروخت کر دیں، کیونکہ ان کے مطابق مارکیٹ کسی بھی وقت کریش کر سکتی ہے۔

کرپٹو دنیا میں اپنی مہارت اور جرأت مند پیشگوئیوں کے لیے مشہور وقار ذکاء نے بٹ کوائن کی موجودہ بلند قیمت پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ امریکی معیشت پر دباؤ کے باعث بٹ کوائن کی قیمت برقرار رکھنا ممکن نہیں۔

وقار ذکاء نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بلبلہ جلد ہی پھٹ سکتا ہے۔

انہوں نے تاجروں کو تاکید کی ہے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری کو طویل مدت تک نہ روکیں اور موجودہ وقت میں منافع حاصل کرنے کی حکمتِ عملی اپنائیں، کیونکہ یہ زیادہ محفوظ طریقہ ہے۔

ان کی یہ وارننگ اس وقت سامنے آئی ہے جب کرپٹو مارکیٹ میں بے یقینی اور اتار چڑھاؤ عروج پر ہے اور ڈیجیٹل کرنسیوں کے مستقبل کے حوالے سے قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

یہ پہلی بار نہیں کہ وقار ذکاء نے کرپٹو کمیونٹی کے ساتھ اپنی بصیرت کا اشتراک کیا ہو۔

پاکستان میں بلاک چین ٹیکنالوجی کے ایک نمایاں حامی کے طور پر وہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کو کرپٹو مارکیٹ کی پیچیدگیوں کو سمجھنے کے لیے رہنمائی فراہم کرتے رہے ہیں۔

ان کی حالیہ پیش گوئی نے تاجروں کے درمیان وسیع پیمانے پر بحث چھیڑ دی ہے اور کئی افراد ان کے انتباہ کو مدِنظر رکھتے ہوئے اپنی سرمایہ کاری کی حکمتِ عملیوں پر نظرِ ثانی کر رہے ہیں۔

اگرچہ کچھ ماہرین بٹ کوائن کی طویل مدتی صلاحیت کے بارے میں پرامید ہیں، لیکن وقار ذکاء کی وارننگ نے کرپٹو مارکیٹ کی غیر یقینی نوعیت پر موجود خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔

تاجروں کی طرف سے ان کے مشورے پر ردِعمل آنے والے دنوں میں ظاہر کرے گا کہ ان کی پیش گوئی درست ثابت ہوتی ہے یا مارکیٹ کی توقعات کے برعکس کارکردگی دکھاتی ہے۔

کرپٹو کے عالمی ماہرین نے بھی کرپٹو کی تجارت کرنے والے افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ احتیاط سے کام لیں اور مارکیٹ کے رجحانات اور عالمی معاشی حالات پر گہری نظر رکھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *