علی امین گنڈاپور کا حکومت سے مذاکراتی عمل میں شرکت سے انکار، کچھ رہنماؤں کی مشاورت کے باوجود عدم شرکت
پشاور(قدرت روزنامہ)ملک میں سیاسی استحکام لانے کے لیے کوششوں کا آغاز ہوچکا ہے، جس کی پہلی بیٹھک آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوئی، تاہم حکومت کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں پی ٹی آئی کے متعدد رہنما مشاورت کے باوجود شریک نہ ہوئے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مذاکراتی عمل کا حصہ بننے سے معذرت کرلی۔
آج ہونے والے مذاکرات میں تحریک انصاف کے اہم رہنما شریک نہ ہوئے جن میں علی امین گنڈاپور، سلمان اکرم راجہ، عمر ایوب اور حامد خان شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق علی امین گنڈاپور نے مذاکراتی عمل میں شرکت سے معذرت کرلی، جبکہ سلمان اکرم راجہ نے بھی بیرسٹر گوہر سے مشاورت کے باوجود اس عمل کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔
حکومت کے ساتھ ہونے والی پہلی نشست میں تحریک انصاف کی جانب سے صرف اسد قیصر نے شرکت کی، جبکہ دیگر دو رہنماؤں میں ایم ڈبلیو ایم کے علامہ ناصر عباس اور صاحبزادہ حامد رضا شامل تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق علی امین گنڈاپور حکومت سے بات چیت کرنے کے حق میں نہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں میں گزشتہ روز سخت کشیدگی بھی ہوئی ہے۔
دوسری جانب سے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج حکومت کے ساتھ پہلی نشست ہوئی ہے، علی امین گنڈاپور کابینہ اجلاس کی وجہ سے شرکت نہ کرسکے۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پشاور کی عدالتوں میں پیش ہونا تھا اس لیے مذاکراتی عمل میں شریک ہونا ممکن نہیں تھا، جبکہ حامد خان بنگلا دیش میں ہیں، اور سلمان اکرم راجہ کی لاہور میں عدالتی مصروفیات تھیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ بات درست نہیں کہ پی ٹی آئی کے ممبران نے مذاکراتی عمل کا حصہ بننے سے انکار کیا۔
واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت کا پہلا دور آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، جس کی سربراہی اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کررہے تھے۔
مذاکرات کی پہلی نشست میں حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مذاکرات کا عمل جاری رکھا جائے گا، جبکہ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 2 جنوری کو بلانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔