چائے کے شوقین افراد ہوجائیں ہوشیار!نئی تحقیق سامنے آگئی
کراچیـ(قدرت روزنامہ)دنیا بھر میں لوگوں کا دن اُس وقت تک شروع نہیں ہوتا جب تک کہ وہ چائے نہ پی لیں۔ لیکن اس تحریر کو پڑھنے کے بعد آپ چائے کا کپ اٹھانے سے قبل کئی بار سوچیں گے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی آٹونوما ڈی بارسلونا کے سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ایک ٹی بیگ انسانی جسم میں اربوں خطرناک مائکرو پلاسٹک چھوڑ دیتا ہے۔
سائنسدانوں کے تجربات کے دوران ٹیم نے دیکھا کہ ان مائیکرو پلاسٹک میں سے زیادہ تر بلغم پیدا کرنے والے آنتوں کے خلیے میں چلے جاتے ہیں جبکہ کچھ Cell Nucleus میں بھی داخل ہو سکتے ہیں، یہ سیل کا وہ حصہ ہے جس میں جینیاتی مواد موجود ہوتا ہے۔
تشویشناک بات یہ ہے کہ انسانی صحت پر ان مائیکرو پلاسٹک کے طویل مدتی اثرات ابھی تک واضح نہیں۔ ایک محققین نے بتایا کہ ماحولیاتی مائیکرو/نینو پلاسٹکس (MNPLs) کے ممکنہ صحت کے مضمرات تیزی سے تشویشناک ہیں، ماحولیاتی نمائش کے علاوہ دیگر ذرائع جیسے کھانے کی پیکیجنگ، بشمول جڑی بوٹیوں/ٹی بیگز بھی اہم ہو سکتے ہیں۔
کیموسفیئر میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں ٹیم نے ٹی بیگ کی تین مشہور اقسام سے نکلنے والے مائیکرو پلاسٹک کی تحقیقات کی جنہیں آسانی سے آن لائن یا مقامی سپر مارکیٹوں سے خریدا جا سکتا ہے۔
پہلی قسم نائیلون ٹی بیگ تھی جسے محققین نے ایمیزون سے منگوایا تھا۔ اس کے بعد علی ایکسپریس سے پولی پروپیلین ٹی بیگ کا آرڈر دیا گیا جبکہ آخر میں ایک تیسری قسم سپر مارکیٹ سے خریدا گیا لیکن یہ نامعلوم فلٹر پولیمر کے ساتھ تھا۔