تفتان روٹ ٹرانسپورٹرز کا احتجاج ساتویں روز بھی جاری، غیرمعینہ مدت ہڑتال کی دھمکی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)آل تفتان بس کوچز ٹرانسپورٹرز الائنس کا احتجاج ساتویں روز بھی جاری ہے، جس میں ٹرانسپورٹروں نے اپنے مطالبات کے حق میں آواز اٹھائی۔ آج تفتان روٹ ٹرانسپورٹرز کا اجلاس حاجی ملک شاہ جمالدینی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں چیئرمین میر محمود خان بادینی، جنرل سیکرٹری حاجی عبدالمالک محمد حسنی، اور دیگر رہنماں نے شرکت کی۔ اجلاس میں ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ وہ بھی اس ملک کے شہری اور بلوچستان کے باسی ہیں، اور اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔اجلاس میں ٹرانسپورٹرز نے اپنے مسائل اور مشکلات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تفتان روٹ پر بسوں کو درپیش چیک پوسٹوں کی مشکلات اور غیر ضروری تلاشیوں کے خاتمے کے لئے یہ احتجاج کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو یہ پرامن ہڑتال غیرمعینہ مدت تک جاری رہے گی، اور اگر ضرورت پڑی تو نیشنل ہائی وے پر کوچز کو کھڑا کر کے دھرنا بھی دیا جا سکتا ہے۔حکام کی جانب سے اس احتجاج پر مجبور کرنے کے حوالے سے ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ ان کے مطالبات آئین اور قانون کے دائرے میں ہیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ تفتان رائفلز نوکنڈی اور دالبندین رائفلز کی جانب سے بلاوجہ تحویل میں لی گئی مسافر بسوں کو فورا مالکان کے حوالے کیا جائے اور این40 پر سفر کرنے والے ٹرانسپورٹروں اور مسافروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔نیشنل ہائی وے پر مسافر کوچز کو دوران سفر صرف ایک بار چیک کرنے کی درخواست بھی کی گئی۔ ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ انہیں بلوچستان اور پاکستان بھر کے ٹرانسپورٹرز کی حمایت حاصل ہے، اور وہ اپنے مطالبات کے لیے مزید مضبوط احتجاج کی تیاری کر رہے ہیں۔