ڈونلڈ ٹرمپ کو جنسی زیادتی اور ہتک عزت کے الزام میں 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا کی وفاقی اپلیٹ کورٹ نے نیویارک جیوری کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مصنف ای جین کیرول کو جنسی زیادتی اور بدنام کرنے کے جرم میں 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
نیو یارک کی جیوری نے گزشتہ سال 9 روزہ سول ٹرائل کے بعد فیصلہ سنایا تھا کہ سابق صدر نے 1996 میں مین ہیٹن کے ڈپارٹمنٹ اسٹور میں کیرول کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو خاتون کا جنسی استحصال کرنے پر 20 لاکھ ڈالر اور ایلی میگزین کے سابق کالم نگار کیرول کو بدنام کرنے پر 30 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ان الزامات کی تردید کی تھی اور اس بنیاد پر فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی کہ 2 دیگر خواتین جنہوں نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی انہیں بھی گواہی دینے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے تھی۔ اس سے یو ایس سرکٹ کورٹ آف اپیلز کے 3 رکنی پینل نے اتفاق نہیں کیا تھا۔
امریکی عدالت نے کہا تھا کہ وہ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ ثابت نہیں کیا کہ ضلعی عدالت نے فیصلے میں غلطی کی ہے‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ عدالتی فیصلے نے ان کے کون سے اہم حقوق کو متاثر کیا ہے جس پر نئے ٹرائل کی ضرورت ہو۔
5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد سے خصوصی وکیل جیک اسمتھ کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دائر کیے گئے 2 وفاقی مقدمات کو بھی واپس لے لیا ہے۔
ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد خفیہ دستاویزات کو غلط طریقے سے ہینڈل کیا اور 2020 کے انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش کی لیکن اسمتھ نے محکمہ انصاف کی پالیسی کے تحت یہ مقدمات واپس لے لیے کہ وہ موجودہ صدر کے خلاف قانونی چارہ جوئی نہیں کرنا چاہتے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو مئی میں نیو یارک میں پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز کو خفیہ رقم کی ادائیگی کو چھپانے کے لیے جعلی کاروباری ریکارڈ بنانے کے 34 الزامات میں بھی سزا سنائی گئی تھی۔
جج جوآن مرچان نے حال ہی میں نومنتخب صدر کی جانب سے ان کی سزا کو خارج کرنے کی کوشش کو مسترد کر دیا تھا لیکن سزا غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *