ایران میں اطالوی خاتون صحافی کی گرفتاری، کیا مبینہ ایرانی اسلحہ ڈیلر کی گرفتاری کا انتقام ہے؟
ایران(قدرت روزنامہ)ایران میں گزشتہ دنوں اٹلی کی مشہور خاتون صحافی سیسیلیہ صالہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی جسے گزشتہ 2 ہفتوں سےجیل میں رکھا گیا ہے۔
تاہم امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے دعویٰ کیا ہے کہ اٹلی کی خاتون صحافی کی تہران سے گرفتاری ممکنہ طور پر اٹلی سے ایک ایرانی نژاد سوئس کاروباری شخصیت اور مبینہ اسلحہ ڈیلر کو حراست میں لینے پر ایران کی انتقامی کارروائی ہے۔
یاد رہے کہ 19 دسمبر کو خاتون صحافی کی گرفتاری سے 3دن قبل محمد عبدینی نجف آبادی نامی ایرانی نژاد سوئس کاروباری شخصیت کو امریکا کے جاری کرہ وارنٹ پر اٹلی کے شہر میلان کے ایک ائیرپورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا۔ نجف آبادی پر دہشت گرد تنظیموں سے روابط اور انہیں ڈرونز کے پرزے فراہم کرنے کا الزام ہے۔
امریکا نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ ڈرونز اُردن میں ہونے والے حملوں میں استعمال کیے گئے۔
اس اہم گرفتاری کے بعد ایرانی حکومت نے سوئزرلینڈ اور اٹلی کے سفیروں کو طلب کرکے ان سے وضاحت مانگی تھی۔
البتہ ابھی تک ایران کی جانب سے صالہ کی گرفتاری یا اس پر لگے الزامات کی باضابطہ تفصیل فراہم نہیں کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی کے حکام خاتون صحافی کی گرفتاری کے معاملے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔
29 سالہ سیسیلیہ صالہ کو تہران میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد خطے بالخصوص ایران میں ہونے والی تبدیلیوں پر رپورٹنگ کررہی تھیں۔
مبصرین اس گرفتاری کو اہم قرار دے رہے ہیں اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس سے ایران اور امریکا کے درمیان جاری تناؤ میں اضافہ ہوگا۔