ڈیپ فیک پورن ویب سائٹس تک رسائی میں کون سا ملک سب سے آگے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جاپانی میڈیا گروپ یومیوری شمبن کے ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے سب سے زیادہ امریکی صارفین ان ویب سائٹس کا وزٹ کرتے ہیں، جنہیں جنریٹیو اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے جنسی طور پر واضح ڈیپ فیک تصاویر بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، دستیاب اعدادوشمار امریکا اور ہندوستان کے بعد جاپان کو اس نوعیت کی ویب سائٹس پر ٹریفک کے اعتبار سے تیسرا سب سے بڑا ملک بناتا ہے، جہاں سے ایک سال کے دوران 18 ملین سے زیادہ صارفین نے ان ویب سائٹس تک رسائی حاصل کی تھی۔
مذکورہ سروے میں 41 ویب سائٹس کی نشاندہی کی گئی ہے، جو صارفین کو جعلی جنسی تصاویر بنانے کی اجازت دیتی ہیں، ڈیجیٹل تجزیاتی فرم سِمِلَر (Similar) ویب لمٹیڈکا استعمال کرتے ہوئے دسمبر 2023 سے نومبر 2024 تک ڈیجیٹل ٹریفک کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
امریکا 59.73 ملین وزٹس کے ساتھ اس فہرست میں سرفہرست ہے، اس کے بعد بھارت 24.57 ملین اور جاپان 18.43 ملین وزٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ روس اور جرمنی سے صارفین نے ان ویب سائٹس پر بالترتیب 17.59 ملین اور 16.86 ملین وزٹس کیے تھے۔
واضح ڈیپ فیکس بنانے اور شیئر کرنے کا بڑھتا ہوا رجحان جاپان اور دنیا بھر میں ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے، لوگ تیزی سے یہ جعلی تصاویر تیار کر رہے ہیں اور انہیں سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلا رہے ہیں، ایسے پلیٹ فارمز کے ساتھ جو اس طرح کے مواد کی تخلیق کو اس مسئلے میں اہم کردار ادا کرنے کے قابل بناتے ہیں۔
ماہرین نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے ہونے والے نقصان کو روکنے کے لیے قواعد و ضوابط کے نفاذ پر زور دیا ہے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیٹکس کے پروفیسر ایچیرو ساتو نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے قوانین اور معلومات کی خواندگی میں اضافے کی ضرورت کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔