کاسی قبیلے کےپرامن کیمپ پر پولیس لاٹھی چارج اور گرفتاریاں قابل مذمت ہیں ،پشتونخوانیپ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں باچا خان چوک پر کاسی قبیلے کے اپنے آبائی زمین پر قائم پْرامن کیمپ پر پولیس کی جانب سے بلاجواز غیر قانونی قاتلانہ حملے، تشدد، لاٹھی چارج اور کاسی قبیلے کے معززین ملک محمد عارف خان کاسی، ملک یوسف خان کاسی، ارباب ندیم خان کاسی، محمود زمان سمیت درجنوں جوانوں کو شدید زخمی اور ان معززین سمیت درجنوں افراد کوگرفتار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پْرانے گوشت مارکیٹ کی زمین کاسی قبیلے کی آبائی زمین ہے اور فرنگی دور میں ایک معاہدے کے تحت حکومت کو دیا گیا تھا اور اب اْس معاہدے کا وقت ختم ہونے کے بعد عدالت نے کاسی قبیلے کو اس زمین کا حقدار قرار دیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ زور زبردستی اور جعلی اسناد و کاغذات کے ذریعے کاسی قبیلے کی یہ قیمتی زمین قبضہ کرنا چاہتی ہے جو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرنگی دور اور اْس کے بعد بھی کوئٹہ شہر کے اکثریت سرکاری دفاتر(بشمول زرغون روڈ کے گورنر ہاؤس، وزیر اعلیٰ ہاؤس)، میونسپل کمیٹی کے جائیدادوں سمیت شہر میں مختلف حکومتی ادارے کاسی قبیلے کی زمینوں پر تعمیر ہوئے ہیں اور اْس وقت کے حکومتوں نے کاسی قبیلے کے ساتھ معاہدے کر رکھے ہیں اور اب جن اداروں کے معاہدے پورے ہو چکے ہیں اْن کی زمینوں پر کاسی قبیلے کا حق ہے اور اْسے زبردستی ، زور وجبر اور جعلی اسناد کے ذریعے چھیننا اور قبضہ کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں اور کل باچا خان چوک پر کاسی قبیلے کے معززین اور جوانوں پر بلاجواز غیر قانونی قاتلانہ حملے، تشدد، لاٹھی چارج کرنے اور درجنوں افراد کو زخمی اور درجنوں افراد کو گرفتار کرنے کی عوام دشمن اقدام ناقابل معافی ہے۔ بیان میں صوبائی وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ عقل سلیم سے کام لے کر برسرزمین حقائق کو تسلیم کریں اور کاسی قبیلے کے آبائی زمین پر زور زبردستی اور جعلی اسناد کے ذریعے قبضے کی ناروا کوشش کو ترک کریں اور اس واقعے میں ملوث آفیسروں اور اہلکاروں کے خلاف فوری تادیبی کاروائی کریں اور کاسی قبیلے کے معززین اور نوجوانوں کو فوری طور پر غیر مشروط رہا کریں اور کوئٹہ شہر کیپْرامن ماحول کو طویل احتجاج میں تبدیل کرنے سے اجتناب کریں ورنہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ظلم وجبر پر مبنی عوام دشمن اقدامات جاری رہنے کی صورت میں کوئٹہ شہر کے غیور عوام بھرپور احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *