ملحد سائنسدان رچرڈ ڈاکنز نے فریڈم فرام ریلیجن فاؤنڈیشن کیوں چھوڑدی؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)معروف ملحد سائنسدان پروفیسر رچرڈ ڈاکنز نے ٹرانس جینڈر ‘مذہب’ کی حمایت کرنے پر فریڈم فرام ریلیجن فاؤنڈیشن سے استعفیٰ دیدیا ہے، انہوں نے امریکی فاؤنڈیشن پر ٹرانسجینڈرازم کے ’نئے مذہب‘ کو مسلط کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
پروفیسر رچرڈ ڈاکنز، برطانوی ماہر ارتقائی حیاتیات اور ملحد، ہفتہ کو فریڈم فرام ریلیجن فاؤنڈیشن کے بورڈ سے اس وقت مستعفی ہو گئے جب اس نے ان کے اس عقیدے کی حمایت کرنے والے ایک مضمون کو سنسر کیا جس میں صنف کو حیاتیاتی قرار دیا گیا تھا۔
ویب سائٹ سے مذکورہ آرٹیکل کو حذف کیے جانے کے بعد فاؤنڈیشن کا کہنا تھا کہ اسے شائع کرنا ایک غلطی تھی، جس کے ردعمل میں پروفیسر رچرڈ ڈاکنز نے امریکی گروپ پر کینسل کلچر کی ’پراسرار آوازوں‘ کی طرف راغب ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
پروفیسر رچرڈ ڈاکنز کا استعفیٰ دیگر سائنسدانوں، جیری کوئن اور اسٹیون پنکر کے بعد آیا، جنہوں نے ایک مذہب کی بنیاد پر فاؤنڈیشن کیخلاف ایک نظریہ مسلط کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
فریڈم فرام ریلیجن فاؤنڈیشن1976 میں قائم کردہ ایک امریکی غیر منافع بخش ادارہ ہے جو چرچ اور ریاست کی علیحدگی کو فروغ دیتا ہے، ان سائنسدانوں کے استعفے فاؤنڈیشن کی فری تھاٹ ناؤ پر شائع ہونیوالے کیٹ گرانٹ کے ایک آرٹیکل کے بعد دیے گئے ہیں۔
مذکورہ ویب سائٹ میں گزشتہ ماہ شائع شدہ مضمون کا عنوان تھا ’عورت کیا ہے‘، جس میں دلیل دی گئی تھی کہ عورت کی تعریف حیاتیاتی اصطلاحات پر کرنے کی کوئی بھی کوشش ناکافی ہے اور یہ بھی کہ ’عورت وہ ہے جو اپنے آپ کو عورت کہے۔‘