سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری ، کنٹریکٹ پالیسی کی مخالفت کرتے ہیں، پشتونخوامیپ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ہیں، صحت کے شعبے کی بہتری عام آدمی تک علاج ومعالجے کی سہولیات کی رسائی حکومتی ذمہ داریوں میں شامل ہیں، سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ میں سرجیکل ٹاوراور میڈیکل ٹاورکی تاحال عدم تعمیر قابل افسوس ہے، حکومت اپنے وعدوں کی پاسداری اور علاج معالجے کی فراہمی میںتاخیری حربوں سے گریز کرے۔ احتجاج پر بیٹھے ینگ ڈاکٹرز، فارمسسٹ ، پیرامیڈیک ، فزیوتھراپسٹ، نرسز ودیگر شرکاء کے جائز مطالبات کی پارٹی حمایت کرتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوامیپ کے صوبائی جنرل سیکرٹری کبیر افغان کی قیادت میں پارٹی وفد نے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نجکاری کی حکومتی پالیسی دراصل عوام کی جائیداد کرپٹ ،رشوت خورانتظامیہ کے آفیسران کے ہاتھوں نیلامی کے مترادف ہیں ،عوام کی جائیداد پرائیویٹ فرم کمپنیوں کے ہاتھوں نیلام سے ملکی معیشت میں کوئی بہتری نہیں لائی جاسکتی ہے، ملک کے قومی خزانے پر ہاتھ صاف کرنیوالوں کو جو روپے باہر بنکوں میں پڑے ہیں اس واپس لانے سے معاشی بحران ختم ہوجائیگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے لاکھوں عوام اس وقت صحت کے شعبہ بالخصوص علاج ومعالجے کی سہولت سے محروم ہیں ۔ کوئٹہ کے بڑے ہسپتالوں میں بھی عوام کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ، ہزاروں غریب ونادار مریضوں کے علاج ومعالجے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اور درکار تمام طبی سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ موجودہ مہنگائی کے دور میں عام آدمی پرائیوٹ طور پر علاج ومعالجہ کی سکت سے محروم ہوچکا ہے اور ان کی واحد رسائی سرکاری ہسپتال وعلاج ومعالجہ ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام صوبے بالخصوص کوئٹہ کے بڑے سرکاری ہسپتالوں پر صوبے کے ہزاروں غریب ونادار مریضوں کا بوجھ ہر وقت موجود رہتا ہے، علاج ومعالجے اور طبی سہولیات کی استداد کار بڑھانے کیلئے ہسپتالوں کی موجود حالت کو اپ گریڈ کرنے ،سول ہسپتال میں بنیادی ضرورت سرجیکل ٹاور اور میڈیکل ٹاور کی تعمیر، نیورو سرجری، گائنی سمیت دیگر تمام شعبوں کی بہترین انداز میں اپ گریڈیشن ، جدید مشینری ، میڈیکل سہولیات ،ڈاکٹرز اور سٹاف کی مکمل حاضری کو یقینی بنانے اور تمام بنیادی سہولیات وادوئیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *