قومی ٹیم کے مایہ ناز فاسٹ بولر محمد عباس کو 4 سال تک کِس کے کہنے پر ٹیم سے باہر رکھا گیا؟ تہلکہ خیز انکشاف
سنچورین (قدرت روزنامہ) جنوبی افریقا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرنے والے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عباس کو سابق کرکٹر مصباح الحق میچ کھلانے کے خلاف تھے۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق سابق کرکٹر توصیف احمد نے انکشاف کیا ہے کہ سابق کپتان مصباح الحق محمد عباس کو ٹیسٹ کرکٹ کھلانے میں حق میں نہیں تھے تاہم انضمام الحق نے عباس کو ٹیسٹ کرکٹ کھلائی۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے دائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر محمد عباس اس وقت شہ سرخیوں میں ہیں، سپر اسپورٹس پارک سنچورین میں جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں محمد عباس نے غیر معمولی بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 54 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی تاہم دوسرے اینڈ پر کوئی بالر انکا ساتھ نہ دے سکا جس کے باعث پاکستان ٹیسٹ میچ سنسنی خیز انداز میں ہار گیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر توصیف احمد نے بتایا کہ 2017 کے دورہ ویسٹ انڈیز میں سلیکشن کمیٹی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں 71 وکٹ کی پرفارمنس کے بعد محمد عباس کو اسکواڈ میں منتخب کیا تو کپتان مصباح الحق ٹیم کوچ مکی آرتھر کو چیف سلیکٹر انضمام الحق کے پاس لےکر آئے اور کہا کہ عباس کی رفتار کم ہے۔
جس پر چیف سلیکٹر انضمام الحق نے فاسٹ بولر محمد عباس کی حمایت اور مؤقف اپنایا کہ ڈومیسٹک میں شاندار کھیل پیش کیا ہے، اس لیے ویسٹ انڈیز دورے پر لے کر جانا ہوگا۔
توصیف احمد نے بتایا کہ اس مرحلے پر پوری سلیکشن کمیٹی جس میں وہ خود، وجاہت اللہ واسطی اور وسیم حیدر شامل تھے، انہوں نے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے ساتھ مشاورت کرکے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ محمد عباس کو 2017 کے دورہ ویسٹ انڈیز پر جانا چاہیئے۔
پاکستان کے لیے 1980 سے 1993 تک 34 ٹیسٹ اور 70 ون ڈے کھیلنے والے توصیف احمد نے بتایا کہ اس مرحلے پر پوری سلیکشن کمیٹی جس میں وہ خود، وجاہت اللہ واسطی اور وسیم حیدر شامل تھے، انہوں نے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے ساتھ مشاورت کرکے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ محمد عباس کو 2107 کے دورہ ویسٹ انڈیز پر جانا چاہیے۔