زراعت اور لائیو اسٹاک پاکستان و بلوچستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، سرفراز بگٹی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بدھ کو یہاں جی آئی ایس ٹیکنالوجی سے منسلک ساتویں زراعت شماری کا باضابطہ افتتاح جی آئی ایس ڈیش بورڈ کے ذریعے کیا افتتاحی تقریب میں صوبائی وزرا میر علی حسن زہری، میر محمد صادق عمرانی، میر عاصم کرد گیلو، میر سلیم خان کھوسو ، سردار کوہیار خان ڈومکی، بخت محمد کاکڑ، میر شعیب نوشیروانی، مشیر مینا مجید بلوچ، پارلیمانی سیکرٹری حاجی ولی محمد نورزئی، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، چیف سیکرٹری شکیل قادر خان، پرنسیپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر بابر خان، سیکرٹری زراعت بلوچستان علی اکبر بلوچ، سیکرٹری لائیو اسٹاک محمد طیب لہڑی پاکستان ادارہ شماریات کے افسران اور فیلڈ سپروائزرز نے شرکت کی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبے پاکستان اور بلوچستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ درست اور کثیرالجہتی اعدادوشمار پالیسی سازی کے لیے ضروری ہیں تاکہ کسانوں کو درپیش چیلنجز، وسائل کی تقسیم، اور فصلوں کی پیداوار میں بہتری لائی جا سکے وزیر اعلی بلوچستان نے متعلقہ محکموں کے صوبائی سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ زراعت شماری کے اعدادوشمار کی تصدیق مقامی سطح پر بھی کی جائے تاکہ غیر مصدقہ معلومات شماریاتی عمل کا حصہ نہ بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان اور پاکستان ادارہ شماریات زرعی ڈیٹا پر مبنی پالیسیوں کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دیں گے۔وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے کسانوں کو بااختیار بنانے اور بلوچستان میں پائیدار زرعی ترقی کے لیے پختہ حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام غذائی تحفظ، کسانوں کی فلاح و بہبود، اور بلوچستان کے زرعی شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا انہوں نے کہا کہ یہ شماریاتی اقدام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے زرعی شعبے کی پالیسی سازی میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ وزیر اعلی نے مزید کہا کہ بلوچستان حکومت ان اعداد و شمار کی روشنی میں تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کسانوں کی فلاح اور زرعی ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی پاکستان ادارہ شماریات کے جوائنٹ سینس کمشنر ڈاکٹر نوید اقبال نے تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے زرعی شماریات کے لیے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ بلوچستان 7.12 ملین ایکڑ زرعی اراضی پر مشتمل ہے، جہاں اہم فصلیں گندم، چاول، اور کپاس ملکی پیداوار میں نمایاں حصہ ڈالتی ہیں پاکستان ادارہ شماریات نے جی آئی ایس اور جدید ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے اس شماریاتی مہم کو مزید موثر بنایا ہے۔ زراعت شماری کے تحت بلوچستان بھر میں 1,004 تربیت یافتہ شمار کنندگان اہم زرعی ڈیٹا جمع کریں گے، جس کے نتائج اگست 2025 تک مرتب کیے جائیں گے تقریب میں ادارہ شماریات بلوچستان کے سربراہ سید روح اللہ پی بی ایس سسٹم اینالسٹ مومنا بابر بھی موجود تھیں۔