مذاکرات مثبت نتیجے پر جانے چاہیئں ورنہ یہ حکومت ڈگمگا جائے گی، شاہ محمود قریشی
لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مذاکرات کی ضرورت پاکستان کو ہے تحریک انصاف کو نہیں، یہ مثبت نتیجے پر جانے چاہیئں ورنہ یہ حکومت ڈگمگا جائے گی۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں پاکستان نازک موڑ پر کھڑا ہے، مذاکرات کی ضرورت پاکستان کو ہے تحریک انصاف کو نہیں،یہ مثبت نتیجے پر جانے چاہیئں ورنہ یہ حکومت ڈگمگا جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت وقت پورا کرتی ہے یا نہیں وہ بعد کی بات ہے، پہلے مذاکرات ہونے دیں، مذاکرات کی ناکامی سے جمہوریت کے دور کو خطرہ ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی لوگوں کے اندر ہیں،بانی پی ٹی آئی کی سوچ اور فیصلہ ملک کے مفاد کے لیے ہے، تحریک انصاف نے نیک نیتی سے مذاکرات کا عمل شروع کیا،بانی پی ٹی آئی نے کہا یہ بڑے مقصد کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے دعوے دار سنجیدگی سے یہ مذاکرات آگے بڑھائیں، ہمارا کوئی ناجائز مطالبہ نہیں ہے، ہم کہہ رہے ہیں نو مئی اور 26 نومبر کے لیے جوڈیشل کمیشن بنا دیں، جو سیاسی قیدی ہیں انہیں رہا کیا جائے۔
سینیئر رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ضمانت تو قتل کے مجرم کو بھی مل جاتی ہے،ڈیڑھ سال سے ہم جیل میں ہیں نہ ضمانت ملی نہ کیس شروع ہوا، قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سیاسی بے گناہ لوگوں کو رعایت ملنی چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ میں سابق وزیر خارجہ ہوتے ہوئے یہ سارے معاملات جانتا ہوں، بلاول کو پتا ہونا چاہیئے کہ ملک کی ضرورت کیا ہے، ہمارا ایٹمی پروگرام اپنے دفاع اور بقا کے لیے ہے، کوئی سیاسی پارٹی اس کے خلاف سوچ بھی نہیں سکتی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان قائم و دائم رہے گا، آج سیاسی دانش مندی دکھانے کا وقت ہے۔
قیدیوں کی رہائی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل جو قیدی رہا ہوئے ہیں یہ اچھی پیشرفت ہے، میں اس کو سراہتا ہوں۔