مودی سے ملاقات پر گلوکار دلجیت دوسانجھ کو کسانوں نے تنقید کا نشانہ کیوں بنایا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کو کسانوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دلجیت دوسانجھ کی نئے سال کے دن وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات پر احتجاج کرنے والے کسانوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے اور گلوکار کی کسانوں کی تحریک کے ساتھ وابستگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دلجیت دوسانجھ ماضی میں کسانوں کی تحریک کی حمایت کر چکے تھے اور اب مودی سے ملاقات کو نئے سال کا زبردست آغاز قرار دے رہے ہیں۔
کسانوں کا کہنا تھا کہ اگر دلجیت دوسانجھ کو واقعی کسانوں کی پرواہ ہوتی تو وہ ان کے ساتھ سمبھو بارڈر پر یکجہتی کے لیے آتے، ان کے خدشات سنتے اور اپنے پچھلے بیانات کے حق میں کھڑے ہوتے لیکن ادھر آنے کے بجائے وزیرِ اعظم مودی سے ملاقات کرنا گلوکار و اداکار کے ارادوں پر شک پیدا کرتا ہے۔ کسانوں کا کہنا تھا کہ ان کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔
یاد رہے کہ 2020 میں پنجابی گلوکار دلجیت دوسانجھ نے سمبھو بارڈر پر کسانوں کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے ان کے مطالبات کو پورا کرنے پر زور دیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارتی گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ نے نئے سال کے پہلے دن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی، جہاں وزیراعظم نے ان کو عالمی سطح پر کامیابی پر مبارکباد دی۔
دلجیت نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کی جس میں نریندر مودی نے کہا، جب ایک بھارتی گاؤں کا لڑکا دنیا بھر میں مشہور ہوتا ہے تو خوشی ہوتی ہے۔ آپ کا نام دلجیت رکھا گیا اور آپ سب کے دل جیت رہے ہیں۔
مودی کی تعریف کے جواب میں دلجیت دوسانجھ نے جواب دیا ’ ہم پڑھتے تھے میرا بھارت مہان لیکن جب ملک کے مختلف حصے دیکھے تب اس کا مطلب سمجھ میں آیا۔‘