ڈی سی کُرم پر حملے میں ملوث ملزمان کی شناخت، خیبرپختونخوا حکومت کا سخت کارروائی کافیصلہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)خیبر پختونخوا حکومت نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اجلاس میں ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کُرم پر حملے میں ملوث ملزمان کی شناخت کرتے ہوئے سخت کارروائی اور ان کے سروں کی قیمت مقرر کر کے ان کا قلع قمع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہفتہ کے روز پشاور میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری، آئی جی خیبر پختونخوا اور امن و امان برقرار رکھنے والے دیگر اداروں کے حکام نے شرکت کی، اجلاس میں بگن واقعہ کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور ڈپٹی کمشنر کُرم اور سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کا سخت نوٹس لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن معاہدے کے بعد علاقے کے مکین معاہدے کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے حوالے کیا جائے، تمام ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے فوری گرفتار کیا جائے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشتگردوں کے سروں کی قیمت مقرر کر کے ان کا قلع قمع کیا جائے، کسی دہشتگرد سے رعایت نہ ان کی معاونت کرنے والوں کو چھوڑا جائے گا۔
ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی سی کُرم پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کی شناخت ہو گئی ہے، حملے میں نامزد 5 ملزموں اور سہولت کاروں کے خلاف مقدمہ درج ہو گا۔
سرکاری حکام نے تصدیق کی ہے کہ ڈی سی کرم پر حملے میں ملوث شرپسندوں کی نہ صرف شناخت ہوئی ہے بلکہ ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کرنے والوں کی بھی شناخت ہو گئی ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق اس حملے میں 5 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، ان 5 ملزمان اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
آئی جی خیبر پختونخوا اتوار کو اس سلسلے میں کوہات پہنچیں گے جہاں وہ اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کریں گے جس میں آر پی او اور ڈی پی او کوہاٹ بھی شرکت کریں گے، اس کے علاوہ چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا بھی کوہاٹ پہنچیں گے۔