پاکستان کو عالمی بینک سے 20 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کو عالمی بینک سے آئندہ 10 سالوں میں 20 ارب ڈالر کا قرض ملنے کا امکان ہے جس کی منظوری 14 جنوری کو ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں دی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو صحت اور تعلیم سمیت دیگر اہم شعبوں میں بہتری لانے کے لیے آئندہ 10 سالوں میں 20 ارب ڈالرز کا قرض ملنے کے قوی امکانات ہیں، اس کے لیے عالمی بینک نے مشاورت مکمل کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت اقتصادی امور نے بتایا ہے کہ عالمی بینک کی جانب سے یہ قرض کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک 35۔2025 کے تحت معاونت کے حصہ کے طور پر دیا جائے گا جس میں پائیدار معاشی ترقی پر توجہ دی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ 14 جنوری کو عالمی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں اس قرض کی منظوری دی جائے گی۔ منظوری کے بعد بینک کے نائب صدر مارٹن رائسر اسلام آباد کا دورہ بھی کریں گے جہاں وہ قرض پروگرام اور اس پر عمل درآمد پر پاکستانی حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قرض پروگرام پاکستان میں صحت، تعلیم اور موسمیاتی تبدیلی سمیت اہم چیلنجز سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کے لیے عالمی بینک کے معاونت کے وسیع تر اقدام کا حصہ ہے۔
یہ قرض پروگرام پاکستان میں شعبہ جاتی ڈھانچے کے طویل مدتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں اگلے 10 سالوں کے لیے مخصوص اہداف مقرر کیے گئے ہیں جس میں مختلف شعبوں کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو حالیہ برسوں میں بڑے پیمانے پر نظر انداز کیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس قرض پروگرام کو سیاسی تبدیلیوں سے الگ رکھا جائے گا تاکہ منصوبوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھایا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق 20 ارب ڈالر کے علاوہ عالمی بینک کے 2 ماتحت ادارے پاکستان کو مزید 20 ارب ڈالر کے نجی قرضے حاصل کرنے میں بھی مدد دیں گے، جس سے مجموعی مالیاتی پیکج 40 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا، جو بنیادی ڈھانچے کی ترقی، موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق منصوبوں اور سماجی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے مختص کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت نے معاشی بحالی کے حصول کے لیے نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان کا آغاز بھی کیا ہے جس کا مقصد جی ڈی پی کی شرح نمو کو دوگنا کرنا اور 5 سال کی مدت میں غربت کی سطح کو نصف کرنا شامل ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی نگرانی میں 29 ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کو پاکستان میں لانے کا منصوبہ ہے جس میں متحدہ عرب امارات سے 10 ارب ڈالر، سعودی عرب سے 5 ارب ڈالر، قطر سے 2 ارب ڈالر، آذربائیجان سے 2 ارب ڈالر اور کویت سے 10 ارب ڈالر بھی شامل ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *