ڈپلومیٹک پروٹوکول میں مخصوص ڈریس کوڈ کیوں ضروری ہے
واشنگٹن (قدرت روزنامہ)سفارت کاری کےنظام میں ڈریسنگ بنیادی پروٹول سمجھا جاتا ہے یہ بنیادی پروٹول ہر ایک چیز کی علامت ہوتا ہے وہ میزبان اور مہمان دونوں کی نمائندگی کرتا ہے مہمان کیا پہن کر آیا ہے کپڑوں کا کلر کونسا ہے سلام کیسے کرنا ہے بیٹھنے کا انداز کیا ہے گفتگو کن الفاظوں میں کرنی ہے اور سفارت کاری میں لباس اس کا اہم حصہ ہےبہترین لباس خود اعتمادی، مہذب رویہ اور سنجیدگی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
لباس میں رنگوں کا انتخاب بھی بہت ضروری سمجھا جاتا ہےہلکارنگ رسمی ملاقاتوں کے لیے موزوں سمجھا جاتا ہے گہرا رنگ رات کی تقریبات اور سنجیدہ مواقع پر پہنا جاتا ہےشوخ رنگوں سے گریز کیا جاتا ہے کیونکہ شوخ رنگ پہننے سے بات چیت میں خلل پیدا ہوتا ہے اور توجہ مرکوز نہیں رہتی،سفارتی لباس ہمیشہ سادہ(غیر ضروری فیشن نہیں کیا جاتا) اور موقع کے مطابق ہوتا ہےخواتین سفارت کار شائستہ لباس کا انتخاب کرتی ہیں جو میزبان ملک کی ثقافتی حساسیت کا احترام کریں سر کو ڈھانپنا یا روایتی لباس پہننا لازمی ہو سکتا ہے۔
لباس کے ذریعے سوفٹ سفارتکاری (soft diplomacy) کا پیغام دیا جاتا ہےمختلف چیزیں جیسے ٹائی، اسکارف اور پن کے ذریعےقومی یا بین الاقوامی یکجہتی کا اظہار کیا جا تا ہے ہر تقریب کا اپنا ایک پروٹول ہوتا ہے سرکاری ضیافت، مذاکرات، قومی دن یا تعزیتی تقریب کے لیے مخصوص لباس کا انتخاب کیا جاتا ہے سفارتی وفد کے تمام اراکین کا ہم آہنگ لباس اتحاد کی علامت سمجھا جاتا ہےیہ گروپ کو پروفیشنل اور منظم ظاہر کرتا ہےمردوں کے لیے نفیس ٹائی، کف لنکس اور جوتےخواتین کے لیے سادہ زیور اور موزوں ہینڈ بیگز وغیرہ شامل کئے جاتے ہیں۔
سفارت کاری میں کپڑوں کے رنگوں کی اہمیت بہت اہم کردار ادا کرتی ہےآپ نے اکثر سفارت کاروں اور اہم شخصیات کو ملاقاتوں اور مذاکرات میں نیلے رنگ کےسوٹ میں دیکھا ہوگا کسی بھی ملاقات اور مذاکرات میں نیلا رنگ اس وجہ سے استعمال ہوتا ہےکیونکہ نیلا رنگ امن، اعتماد اور سکون کی علامت سمجھا جاتا ہےسفید رنگ بھی امن اور خلوص کی علامت ہوتا ہےلیکن وہ ملاقاتوں یا مذاکرات میں استعمال نہیں بلکہ وہ ضیافت یا پھر سوگ کے موقع پر استعمال ہوتا ہے یہ زیادہ تر مغربی ممالک کی ثقافت کے طورپر سمجھا جاتا ہےبلیک کلر بھی تعزیتی تقریبات ،سنجیدہ مواقع یا پھر کسی بھی تنازع سے بچنے کے لیے مناسب محتاط انداز میں استعمال کیا جاتا ہے۔
سبزرنگ ثقافتی تقریبات،ماحولیات اور ترقی کےموضوعات پر منعقدہ تقریبات میں استعمال کیا جاتا ہےجو خوشحالی اور امن کی علامت سمجھا جاتا ہے جیسے مسلم ممالک میں یہ زیادہ تراستعمال کیا جاتا ہےسرخ رنگ کا زیادہ استعمال نہیں کیا جاتا کیونکہ سرخ رنگ سے سفارتی تعلقات میں بہت زیادہ نقصانات برداشت کرنے پڑتے ہیں کیونکہ سرخ رنگ طاقت، جذبہ اور جشن کی نمائندگی کرتا ہےیہ رنگ جارحیت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
ثقاتی لباس مہمان میزبان ملک کےقومی دن یا جشن کی تقریبات میں استعمال کرسکتا ہے میزبان ثقافتی لباس ہر تقریب میں استعمال کر سکتا ہےملاقاتوں میں ہائی اتھارٹی اپنے ثقاتی لباس کا استعمال کرسکتی ہیں گاندھی نے اپنی ثقافت اور فلسفے کی نمائندگی کے لیے سادہ دھوتی کو بطور سفارتی لباس اپنایا جیسے مسلمان رہنماء اقوام متحدہ میں اپنا قومی لباس پہن کر شریک ہوتے ہیں۔
ڈریس کوڈ کیساتھ میچنگ بہت ضروری ہوتی ہے مثال کے طور پر بلیو کلر کا پینٹ کوٹ ہے تو اس میں سفید کلر کی شرٹ استعمال ہوگی اور رنگین کلر کی ٹائی استعمال کی جائے گی، بلیک کلر کی جرابیں اور شوز استعمال ہوں گے، وائٹ یا برون کلر کی گھڑی استعمال ہوگی،خواتین اپنی کلچر کے حساب سے سکارف استعمال کریں گے،اگر کپڑوں کا کلر بلیو ہےتو سفید یا پھر بلیک سکارف استعمال ہوگا،میک اپ نارمل ہوگا، کپڑوں کے کلر کی گھڑی استعمال ہوگی،جوتی کپڑوں کے رنگ جیسی اور اونچی یا سادہ استعمال کی جائے گی کیونکہ کپڑوں اور لوازمات کے درمیان ہم آہنگی سے وقار اور اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔