بیرسٹر گوہر کی سفارش کو بھی خاطر میں نہ لایا گیا، پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی بیک فٹ پر چلی گئی
عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریک انصاف تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ کا فیصلہ کرے گی، ذرائع
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف اور حکومت میں مذاکرات کا مشن مزید آگے نہیں بڑھ سکا ہے، پی ٹی آئی نے مطالبات کو حتمی شکل دینے کیلئے بانی تحریک انصاف سے ملاقات کا مطالبہ کیا تھا، ملاقات کا وقت فائنل نہ ہونے کے پی ٹی آئی بھی بیک فٹ پر چلی گئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے مذاکراتی کمیٹی کی آج اڈیالہ جیل میں ملاقات کا امکان تھا، جس میں کمیٹی کو مذاکرات کے تیسرے دور کے لئے مشاورت کرنی تھی۔
پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے تک تحریری مطالبات دینے سے تاحال گریزاں ہے، حکومت پی ٹی آئی کے مطالبات کی ابتدائی ڈرافٹ کے بعد ملاقات کروانے پر بضد ہے، بیرسٹر گوہر نے بھی مذاکراتی ٹیم کو تحریری ڈرافٹ دینے کی سفارش کی، لیکن بیرسٹر گوہر کی سفارش کے باوجود مذاکراتی کمیٹی نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
وفاقی حکومت اور تحریک انصاف کی جانب سے بنائی گئی مذاکراتی کمیٹیوں کے دو اجلاس ہو چکے ہیں، تاہم، دونوں ہی بے نتیجہ ثابت ہوئے۔
حکومت کو تحریک انصاف کی جانب سے ان کے تحریری مطالبات کا انتظار ہے اور یہی وجہ ہے کہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
کمیٹی کے رکن اسد قیصر اپنے ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ ہم نے دو اجلاسوں میں جو زبانی مطالبات پیش کیے وہ اب منٹس بن چکے ہیں، انہیں ہی تحریری مطالبات سمجھا جائے، کاغذ دینا نہ دینا ایک رسمی کارروائی ہے۔
اس کے باوجود حکومت تحریری مطالبات پر مصر ہے۔ ڈیڈ لاک ختم نہ ہونے کے باعث مذاکرات کی آئندہ تاریخ تاحال ممکن نہ ہوسکی۔
امکان ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریک انصاف تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ کا فیصلہ کرے گی، چارٹر ماننے کی صورت میں تحریک انصاف کو حکومت سے تحریری معاہدہ بھی کرنا ہوگا۔
مذاکراتی کمیٹی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے پی ٹی آئی وکلا نے سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو درخواست جمع کروا دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ منگل کو وکلا کے بجائے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کرائی جائے، درخواست پرتاحال جیل انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی وکلا کو جواب نہیں دیا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سات رکنی مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کھلے ماحول میں کروائی جائے۔