پی بی 45 میں حکومتی امیدوار کو بندوق کے نوک پر کامیاب کرایا گیا، مولاناواسع
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے صوبائی امیرو سینیٹر مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ حلقہ پی بی 45 میں ہونے والی ری پولنگ کے دوران دھاندلی کی گئی اور ان کی جماعت کی جیت کو شکست میں تبدیل کر دیا گیاحلقہ پی بی 45 میںحکومتی امیدوار کو بندوق کے نوک پر کامیاب کرایا گیا 8 جنوری کو صوبہ بھر میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کردیا 20 جنوری کو چمن میں بارڈر بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوگا 9 سے 17 فروری تک بلوچ بیلٹ میں بارڈر بندش کے مظاہرے ہوں گے اگر ہمیں مینڈیٹ نہ ملا تو میں سیاست سے استعفی دے دوں گا انتخابات میں بے ضابطگیاہوں کے خلافمرکزئی جماعت پاکستان بھر کے سطح پر مشاورت کے بعد اعلان کریگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر اس موقع پر جماعت کے دیگر رہنما کامران مرتضی، آغا محمود شاہ، مولوی کمال الدین، عثمان پرکانی، مولوی سرور موسی خیل، حاجی نواز کاکڑ، اور دلاور خان کاکڑ بھی موجود تھے مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ جمہوریت کے نام پر جمہوریت کا قتل عام کیا گیا ہے اور دھاندلی کا ریکارڈ توڑ دیا گیا ہے 8فروری کے بعد 5 جنوری کو بھی وہی صورت حال دہرائی گئی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ انتخابات میں بے ضابطگیاں کی گئی ہیںکسی بھی امیدوار کو آر او آفس نہیں چھوڑا گیا، یہ ثابت کرتا ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے وزیر اعلی کا لہجہ بھی ٹھیک نہیں تھا اور مشورے کے بعد یہ طے پایا کہ ہم بات چیت نہیں کریں گے انہوں نے کہا ہے کہ حکومتی امیدوار کو بندوق کے نوک پر کامیاب کرایا گیا اور ان کی جماعت نے اس صورتحال کو مسترد کرتے ہوئے پرامن احتجاج کا فیصلہ کیاکوئٹہ سمیت صوبے بھر میں سگنلز بند کرنا حکومت کی نااہلی کا مظہر ہے15 پولنگ سٹیشنوں کا فارم موجود ہے اور اس سے زیادہ دھاندلی کیا ہو سکتی ہے انہوں نے علی مدد جتک اور عثمان پرکانی کے ووٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علی مدد جتک نے 6,880 ووٹ جبکہ عثمان پرکانی نے 6,000 سے زائد ووٹ حاصل کیے بدھ کو تمام قومی شاہراہیں بند کی جائیں گی اور انہوں نے کہا کہ اب صوبائی حکومت کو جام کریں گے اور سلورسٹم پر زمینداروں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے بلوچستان کے بارڈر کو بند کر دیا گیا ہے اور تعلیم و صحت کے شعبوں کو تباہ کر دیا گیا ہے20 جنوری کو چمن میں بارڈر بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوگا اور 9 سے 17 فروری تک بلوچ بیلٹ میں بارڈر بندش کے مظاہرے ہوں گے ہم بلوچستان میں صاف و شفاف انتخابات چاہتے ہیں اور اگر ہمیں مینڈیٹ نہ ملا تو میں سیاست سے استعفی دے دوں گا حکومت کے اقدامات پر شدید تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں آئندہ انتخابات شفاف ہوں اور عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا جائے